۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍كسى امت كے عہدشكن گروہ كے مقابل اس امت كے سارے افراد ذمہ دار ہيں۔ يہوديوں ميں عہدشكنى كا عام ہونا ان كى اكثريت كے ايمان سے خالى ہونے كى دليل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
أَوَكُلَّمَا عَاهَدُوا عَهْدًا نَّبَذَهُ فَرِيقٌ مِّنْهُم ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ ﴿بقرہ، ١٠٠﴾

ترجمہ: اور کیا (ہمیشہ ایسا نہیں ہوا کہ) جب بھی انہوں نے کوئی عہد کیا۔ تو انہی کے ایک گروہ نے اسے پس پشت ڈال دیا بلکہ ان میں سے اکثر بے ایمان ہیں۔

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ يہوديوں نے اپنى پورى تاريخ ميں اللہ تعالىٰ اور انبياء عليہم ‌السلام سے عہد و پيمان باندھے تھے.
2️⃣ يہوديوں كى تاريخ عہدشكنى اور الہٰى عہد و پيمان سے لاپروائی كے ساتھ پُر ہے.
3️⃣ يہود عہدشكنى اور الہٰى عہد و پيمان توڑنے كى وجہ سے اللہ تعالىٰ كى توبيخ و سرزنش كے سزاوار قرار پائے.
4️⃣ الہٰى عہد و پيمان كى پابندى كرنا ضرورى ہے.
5️⃣ كسى امت كے عہدشكن گروہ كے مقابل اس امت كے سارے افراد ذمہ دار ہيں.
6️⃣ يہوديوں ميں عہدشكنى كا عام ہونا ان كى اكثريت كے ايمان سے خالى ہونے كى دليل ہے.
7️⃣ انسان کے الہٰی عہد و پیمان سے وفادار اور پابند نہ ہونے کے علل و اسباب میں ایک ایمان کا فقدان ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .