۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍عالم ہستی پر اللہ تعالٰی کی ہی مالکیت اور حاکمیت کا انحصار اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ اس ہستی کے علاوہ بندوں کا کوئی اور سرپرست و مددگار نہ ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّـهَ لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۗ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّـهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ ﴿بقرہ، 107﴾

ترجمہ: کیا تمہیں معلوم ہے کہ آسمانوں اور زمین کی سلطنت اللہ ہی کے لئے ہے۔ اور اللہ کے سوا تمہارا کوئی سرپرست اور مددگار نہیں ہے۔

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ زمین اور آسمانوں پر سلطنت و حکومت فقط اللہ تعالٰی کے ہی اختیار میں ہے.
2️⃣ عالم ہستی پر فقط اللہ تعالٰی کی حاکمیت کا منحصر ہونا یہ ایسی حقیقت ہے جو سب پر روشن اور واضح ہے.
3️⃣ عالم آفرینش میں متعدد آسمان وجود رکھتے ہیں.
4️⃣ انسانوں کے امور کی تدبیر اور سرپرستی فقط اللہ تعالٰی کے ہی اختیار میں ہے.
5️⃣ انسانوں کا اللہ تعالٰی کے علاوہ کوئی ناصر و مددگار نہیں.
6️⃣ ادیان الہی اور احکام دین کا عالم ہستی اور جہان خلقت سے بڑا گہرا رابطہ ہے.
7️⃣ عالم ہستی پر اللہ تعالٰی کی ہی مالکیت اور حاکمیت کا انحصار اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ اس ہستی کے علاوہ بندوں کا کوئی اور سرپرست و مددگار نہ ہوگا۔


تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .