سوال:اس چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ دور حاضر میں علم نجوم میں ترقی یافتہ آلات موجود ہیں اور بہت سے اشخاص اس علم کے ماہر اور اس فن میں اہلِ خبرہ ہیں اور چونکہ اہلِ خبرہ افراد کی طرف رجوع کرنا ایک سیرت رہی ہے اور صحیح بھی ہے نیز اس چیز کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے کہ مثلاً یہ لوگ بڑے دقیق حساب کی بنیاد پر اعلان کرتے ہیں کہ فلاں سال فلاں روز فلاں گھنٹے فلاں منٹ فلاں سیکنڈ فلاں ملک میں سورج گہن ہوگا اور ایسا ہوتا بھی ہے، ہمارا سوال یہ ہے کہ رمضان المبارک یا شوال کے مہینوں کی پہلی تاریح معین کرنے کے لئے ان کی طرف رجوع کیوں نہیں کیا جاتا، اور عام لوگوں کو چاند دیکھنے کے لئے شہروں کے باہر کیوں بھیجاتا ہے تاکہ روزہ اور اس کے افطار کی تکلیف کو معین کیا جاسکے؟
جواب :ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ موجودہ زمانہ میں اگر علماء نجوم دقیق آلات کے ذریعہ چاند دیکھنے کے سلسلے میں متفق القول ہوں تو اُن کی مخالفت مشکل ہے، مگر یہ کہ چاند دیکھنے کے مسئلہ میں لوگوں کی کثیر تعداد اُن کے مخالف دعویٰ کرے، ہم نے اس نظریہ کو گذشتہ سال نشر کیا تھا ۔
News ID: 389062
23 مارچ 2023 - 03:00
- پرنٹ
حوزہ؍ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ موجودہ زمانہ میں اگر علماء نجوم دقیق آلات کے ذریعہ چاند دیکھنے کے سلسلے میں متفق القول ہوں تو اُن کی مخالفت مشکل ہے، مگر یہ کہ چاند دیکھنے کے مسئلہ میں لوگوں کی کثیر تعداد اُن کے مخالف دعویٰ کرے، ہم نے اس نظریہ کو گذشتہ سال نشر کیا تھا ۔