حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی معروف خطیب حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی نے حرم حضرت فاطمه معصومه سلام اللہ علیہا میں زائرین کے اجتماع سے خطاب میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اللہ تعالٰی کی نعمتیں بے شمار ہیں، کہا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے: «وَإِنْ تَعُدُّوا نِعْمَةَ اللَّهِ لَا تُحْصُوهَا». اور اگر تم خدا کی نعمتوں کو گننا چاہو تو ہرگز شمار نہیں کر پاؤ گے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ خدا کی نعمتوں میں ایک نعمت انسانوں اور جانوروں کے درمیان تمیز کرنے کیلئے ہے جو کہ بہت ہی عظیم نعمت ہے، کہا کہ اس نعمت کی انسانوں نے قدر کی تو اسے ایک ایسا مقام عطا ہوگا جسے خدا کے علاؤہ کوئی نہیں دیکھ سکے گا اور اگر اس نعمت کی قدر نہ کی گئی تو یہی انسان جو اشرف المخلوقات ہے اس قدر اس کی قدر و منزلت میں کمی آجائے گی کہ قرآن ارشاد فرماتا ہے: وَلَقَدْ ذَرَاٴْنَا لِجَھَنَّمَ کَثِیرًا مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ لَھُمْ قُلُوبٌ لَایَفْقَھُونَ بِھَا وَلَھُمْ اٴَعْیُنٌ لَایُبْصِرُونَ بِھَا وَلَھُمْ آذَانٌ لَایَسْمَعُونَ بِھَا اٴُوْلٰئِکَ کَالْاٴَنْعَامِ بَلْ ھُمْ اٴَضَلُّ اٴُوْلٰئِکَ ھُمَ الْغَافِلُونَ. یقیناً جن وانس کے بہت سے گروہوں کو ہم نے جہنم کیلئے پیدا کیا ہے وہ ایسے دل (اور ایسی عقل) رکھتے ہیں کہ جن سے (وہ سوچتے نہیں اور سمجھتے نہیں اور ایسی آنکھیں رکھتے ہیں کہ جن سے و دیکھتے نہیں اور ایسے کان رکھتے ہیں کہ جن سے وہ سنتے نہیں، وہ چوپاؤں کی طرح ہیں، بلکہ وہ زیادہ گمراہ ہیں (اور) وہ غافل ہیں (کیونکہ ہدایت کے تمام تر اسباب میسّر ہونے کے باوجود گمراہ ہیں)۔
استاد مؤمنی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملائکہ عقل محض اور جانور شہوت محض ہیں، مزید کہا کہ انسان میں عقل و شہوت دونوں پائی جاتی ہیں، اگر عقل، انسان کے دیگر اعضاء و جوارح پر غالب آ جائے تو یہ عقل انسان کو ملأ اعلیٰ تک پہنچانے اور قرب الہٰی حاصل کرنے کا ذریعہ بنتی ہے ورنہ یہی عقل انسان کو اسفل السافلین یعنی پست ترین مقام تک پہنچا دیتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عقل بہت بڑی نعمت، سرمایہ اور اندرونی رہنما (حجت) ہے، کہا کہ انسان نے اگر عقل کو تقویت دینے کی کوشش نہ کی تو شیطان کے توسط اس کی جہالت طاقتور ہو جائے گی اور یہ جہالت اسے ہمیشہ کیلئے ذلیل و رسواء کرے گی۔ « یَا اللَّهُ یَا رَحْمَانُ یَا رَحِیمُ یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِی عَلَی دِینِکَ»؛ «اللّهُمَّ لا تَکلنی إلی نَفسی طَرفَةَ عَینٍ أبَدا» و «رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَیْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَةً إِنَّکَ أَنْتَ الْوَهَّابُ». یہ اذکار خداوند عالم سے عقل کی تقویت کی مدد مانگنے اور جہل پر غلبہ حاصل کرنے کیلئے ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین مؤمنی نے قلب و معرفت سے ولایت اور اہل بیت علیہم السّلام سے متصل رہنے کو عقل کو تقویت دینے کیلئے اہم ترین ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ اگر کوئی شخص امام رضا علیہ السّلام کی زیارت معرفت کے ساتھ، واجب الاطاعت امام، غریب اور شہید امام سمجھ کر کرے اور ان کے بتائے ہوئے احکام پر عمل درآمد اور منع کردہ چیزوں سے اجتناب کرے تو اس کی عقل میں وسعت پیدا ہوگی اور جہالت ختم ہو جائے گی۔