۳۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ|وہ لوگ جو ستم گری اور تجاوز کرتے ہوئے محرمات کا ارتکاب کریں اگرچہ اضطرار کی بناء پر محرمات انجام دیں پھر بھی گناہگار ہیں۔حالت اضطرار میں محرمات کے ارتکاب کو جائز قرار دینا اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللَّـهِ ۖ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿بقرہ، 173﴾

ترجمہ: اس نے (چوپایوں میں سے) صرف تمہارے او پر مردار، خون، سور کا گوشت اور وہ (ذبیحہ) جسے اللہ کے سوا کسی اور کا نام لے کر ذبح کیا گیا ہو۔ حرام قرار دیا ہے۔ پس جو شخص (شدت گرسنگی سے) مجبور ہو جائے درآنحالیکہ وہ بغاوت یا سرکشی کرنے والا نہ ہو۔ تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہے بے شک خدا بڑا بخشنے والا، بڑا مہربان ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ ایسے جانور کا گوشت کھانا حرام ہے جس پر غیر خدا کا نام لے کر ذبح کیا گیا ہو.
2️⃣ اضطرار کے وقت مردار، خون، خنزیر کا گوشت اور اس ذبح شدہ جانور کا گوشت کھانا جائز ہے جس پر غیر خدا کا نام لیا گیا ہو.
3️⃣ مشرکین بعض جانوروں کو بتوں کے لیے ذبح کرتے تھے اور ان کے نام پر قربانی کرتے تھے.
4️⃣ اضطرار کی حالت میں محرمات کے ارتکاب سے گناہ و معصیت نہیں ہوتی.
5️⃣ وہ لوگ جو ستم گری اور تجاوز کرتے ہوئے محرمات کا ارتکاب کریں اگرچہ اضطرار کی بناء پر محرمات انجام دیں پھر بھی گناہگار ہیں.
6️⃣ حالت اضطرار میں محرمات کے ارتکاب کو جائز قرار دینا اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے.
7️⃣ جو لوگ محرمات کے ارتکاب پر مضطر ہوئے ہیں انہیں ضرورت کی حد سے آگے نہیں بڑھنا چاہیے.
8️⃣ قانون سازوں کو چاہیے کہ قانون بناتے ہوئے ہنگامی ضروریات کو مدنظر رکھیں اور ان کے لیے خصوصی احکام وضع کریں.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .