۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
عطر قرآن

حوزہ| آسمانی کتابوں کے مطالب و مفاہیم سراسر حق اور ہر طرح کے باطل سے پاک و پاکیزہ ہیں۔ان مطالب و مفاہیم کو چھپانا حق کو چھپانے کے مترادف ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّـهَ نَزَّلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ ۗ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِي الْكِتَابِ لَفِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ ﴿بقرہ، 176﴾

ترجمہ: یہ (سب کچھ) اس لئے ہے کہ خدا نے حق اور سچائی کے ساتھ کتاب اتاری تھی مگر وہ لوگ جنہوں نے اس میں اختلاف کیا (طرح طرح کی باتیں کیں) بے شک وہ بڑی تفرقہ اندازی اور فتنہ پروری میں پڑ گئے ہیں (اور ضد میں بہت دور جا چکے ہیں).

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ آسمانی کتب کو نازل کرنے والا اللہ تعالیٰ ہے.
2️⃣ آسمانی کتابوں کے حقائق دنیوی علماء کے مفادات سے میل نہیں کھاتے یہ چیز ان کو حقائق پر پردہ ڈالنے پہ آمادہ کرتی ہے.
3️⃣ آسمانی کتابوں کے مطالب و مفاہیم سراسر حق اور ہر طرح کے باطل سے پاک و پاکیزہ ہیں.
4️⃣ ان مطالب و مفاہیم کو چھپانا حق کو چھپانے کے مترادف ہے.
5️⃣ آسمانی کتابوں کے بعض احکام و معارف کو قبول کرنا اور بعض کا انکار کرنا مختلف دینی مذاہب کی ایجاد کا باعث ہے اور دشمی و نبرد آزمائی کی بنیاد ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .