تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
لَّيْسَ الْبِرَّ أَن تُوَلُّوا وُجُوهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَلَـٰكِنَّ الْبِرَّ مَنْ آمَنَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالْكِتَابِ وَالنَّبِيِّينَ وَآتَى الْمَالَ عَلَىٰ حُبِّهِ ذَوِي الْقُرْبَىٰ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينَ وَابْنَ السَّبِيلِ وَالسَّائِلِينَ وَفِي الرِّقَابِ وَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَالْمُوفُونَ بِعَهْدِهِمْ إِذَا عَاهَدُوا ۖ وَالصَّابِرِينَ فِي الْبَأْسَاءِ وَالضَّرَّاءِ وَحِينَ الْبَأْسِ ۗ أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ صَدَقُوا ۖ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُتَّقُونَ ﴿بقرہ، 177﴾
ترجمہ: نیکی صرف یہی تو نہیں ہے کہ تم (نماز میں) اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیر لو۔ بلکہ (حقیقی) نیکی تو یہ ہے کہ آدمی خدا پر، روزِ آخرت پر، فرشتوں پر، (اللہ کی) کتابوں پر اور سب پیغمبروں پر ایمان لائے۔ اور اس (خدا) کی محبت میں اپنا مال (باوجودِ مال کی محبت کے) رشتہ داروں، یتیموں، مسکینوں، مسافروں، مانگنے والوں اور (غلاموں، کنیزوں اور مقروضوں کی) گردنیں چھڑانے میں صرف کرے، نماز قائم کرے، زکوٰۃ ادا کرے (دراصل) نیک لوگ تو وہ ہوتے ہیں کہ جب کوئی عہد کر لیں تو اپنا عہد و پیمان پورا کرتے ہیں اور تنگ دستی ہو یا بیماری اور تکلیف ہو یا ہنگام جنگ ہو وہ بہرحال ثابت قدم رہتے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جو (سچے) ہیں اور یہی متقی و پرہیزگار ہیں.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ مشرق، مغرب یا کسی بھی جہت یا علاقے کو قبلہ قرار دینا نیکی کا معیار اور نیکی کو متعین کرنے والا نہیں ہے.
2️⃣ یہود و نصاریٰ نے دین کی بنیادی تعلیمات کو فراموش کر دیا اور مسلمانوں کے ساتھ قبلہ کے موضوع پر بحث، مباحثہ اور مجادلہ کرنے لگے.
3️⃣ دین کے اصلی اہداف کی طرف متوجہ ہونے اور منحرف بحث و گفتگو سے اجتناب کرنا شریعت کے بنیادی اہداف میں سے ہے.
4️⃣ نماز قائم کرنا، زکوٰة ادا کرنا، وفائے عہد، مشکلات میں صبر اور جنگ و پیکار میں استقامت کا مظاہرہ کرنا اہل ایمان کے فرائض اور دین کے بنیادی مسائل میں سے ہے.
5️⃣ اللہ تعالیٰ، قیامت، فرشتوں، آسمانی کتابوں اور تمام انبیاء علیہم السلام پر ایمان لانا ضروری ہے.
6️⃣ ادیان الہیٰ میں بنیادی مسائل مشرک ہیں اور نظام نبوت منظم و منسجم ہے.
7️⃣ اپنے عزیزوں، رشتہ داروں کی مدد کرنا اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مال خرچ کرنا ضروری ہے.
8️⃣ یتیموں، درماندہ افراد، راستے میں رہ جانے والے اور ان فقیروں کی مدد کرنا ضروری ہے جو مدد کا مطالبہ کرتے ہیں.
9️⃣ اہل ایمان کی ذمہ داری ہے کہ غلاموں کو آزاد کرانے کے لیے مال خرچ کریں.
🔟 انسان جو دوسروں سے عہد و پیمان کرتا ہے ان کی پابندی ضروری ہے.
1️⃣1️⃣ اہل ایمان کو چاہیے کہ فقر و تنگدستی میں جب مبتلا ہوں نیز جب مشکلات ان کی طرف رخ کریں تو صبر و استقامت کا مظاہرہ کریں.
2️⃣1️⃣ مجاہدین کا فریضہ ہے کہ دشمنان دین کے ساتھ جنگ اور نبرد آزمائی کے وقت صبر و استقامت کا مظاہرہ کریں.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ