۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
عطر قرآن

حوزہ|سبھی انسانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تقویٰ حاصل کریں اور گناہوں سے بچیں۔دینی فرائض اور احکام کے فلسفہ کو بیان کرنا قرآنی روشوں میں سے ہے۔قانون سازوں کی طرف سے قوانین فلسفہ کو بیان کرنا اچھا اور بہتر عمل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ ﴿بقرہ، 183﴾

ترجمہ: اے ایمان والو! روزہ اس طرح تم پر لکھ دیا گیا ہے (فرض کر دیا گیا ہے) جس طرح تم سے پہلے والوں پر لکھ دیا گیا تھا۔ تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ مسلمانوں ہر روزہ واجب ہے.
2️⃣ روزہ دار کی شرائط میں سے ایک ایمان یے.
3️⃣ دین مبین اسلام سے ماقبل ادیان میں بھی روزہ واجب تھا.
4️⃣ ادیان الہیٰ کے قوانین و احکام آپس میں مشابہ ہیں.
5️⃣ تقویٰ کا مقام کسب کرنے اور گناہوں سے بچنے کے لیے روزہ اہم کردار ادا کرتا ہے.
6️⃣ سب انسانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تقویٰ حاصل کریں اور گناہوں سے بچیں.
7️⃣ دینی فرائض اور احکام کے فلسفہ کو بیان کرنا قرآنی روشوں میں سے ہے.
8️⃣ قانون سازوں کی طرف سے قوانین فلسفہ کو بیان کرنا اچھا اور بہتر عمل ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .