۲۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۹ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 17, 2024
عطر قرآن

حوزہ|اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل اور اس کی ذات اقدس پر ایمان رکھنا واجب و ضروری ہے۔اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں سے قرب اور اس کی اپنے بندوں کی درخواستوں کو پورا کرنے کی توان رکھنے پر ایمان ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ ۖ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ ۖ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ ﴿بقرہ، 186)

ترجمہ: اور جب میرے بندے آپ سے میرے بارے میں سوال کریں تو (آپ کہہ دیں) میں یقینا قریب ہوں جب کوئی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا و پکار کو سنتا ہوں اور جواب دیتا ہوں۔ تو ان پر لازم ہے کہ وہ میری آواز پر لبیک کہیں اور مجھ پر ایمان لائیں (یقین رکھیں) تاکہ وہ نیک راستہ پر آجائیں.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ اللہ تعالیٰ کی صفات کیا اور کیسی ہیں ان کے بارے تحقیق کرنا اور سوال پوچھنا جائز ہے.
2️⃣ اللہ تعالیٰ اپنے سب بندوں کے نزدیک ہے.
3️⃣ اللہ تعالیٰ دعا کرنے والوں کی دعا کو قبول فرماتا ہے.
4️⃣ دعا میں خلوص دعا کی قبولیت کی شرط ہے.
5️⃣ اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل اور اس کی ذات اقدس پر ایمان رکھنا واجب و ضروری ہے.
6️⃣ اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں سے قرب اور اس کی اپنے بندوں کی درخواستوں کو پورا کرنے کی توان رکھنے پر ایمان ضروری ہے.
7️⃣ اللہ تعالیٰ پر ایمان اور اس کی اطاعت کامل ہو تو ہدایت کا حصول ممکن ہے.
8️⃣ عمل کے نتیجہ بخش ہونے کی امید انسان میں عمل کی ترغیب پیدا کرتی ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .