۳۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ|عمومی مال و اسباب کو ہڑپ کرنا حرام ہے۔معاشرے کی اقتصادی سلامتی کے لئے اور لوگوں کے حقوق کے تحفظ میں قاضیوں کا اہم کردار ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُم بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِيقًا مِّنْ أَمْوَالِ النَّاسِ بِالْإِثْمِ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿بقرہ، 188﴾

ترجمہ: اور تم آپس میں ایک دوسرے کا مال غلط طریقہ سے نہ کھاؤ۔ اور نہ ہی (رشوت کے طور پر) وہ (مال) اس غرض سے حکام تک پہنچاؤ تاکہ گناہ کے طور پر لوگوں کا کچھ مال تم بھی خوردبرد کر جاؤ۔ درحالیکہ تم جانتے ہو.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ مال و ثروت جمع کرنے کے کچھ اسباب جائز اور صحیح ہیں اور کچھ ناجائز اور باطل ہیں.
2️⃣ دوسروں کے مال و اسباب کو ناجائز ذرائع سے حاصل کرنا حرام ہے.
3️⃣ قاضیوں کو رشوت دینا ناجائز اور حرام ہے.
4️⃣ وہ حکم یا قضاوت جو رشوت لے کر کی گئی ہو گناہ ہے اور اس کی کوئی حیثیت نہیں.
5️⃣ عمومی مال و اسباب کو ہڑپ کرنا حرام ہے.
6️⃣ معاشرے کی اقتصادی سلامتی کے لئے اور لوگوں کے حقوق کے تحفظ میں قاضیوں کا اہم کردار ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .