حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کربلا آپریشن کمانڈ نے اس شہر میں ایک سیکورٹی میٹنگ کے انعقاد کے بارے میں خبر دی تاکہ محرم کے دنوں میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف محکموں کو ان کی ذمہ داریوں کے متعلق آگاہ کیا جا سکے۔
کربلا آپریشن کمانڈ کے کمانڈر میجر جنرل علی الہاشمی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ یہ سیکورٹی اجلاس عراقی صدر محمد شیاع السودانی کی نگرانی میں منعقد ہوا۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ کربلائے معلی کے کئی اضافی راستے بھی زائرین کی نقل و حرکت کے لیے کھول دئے جائیں گے۔
علی الہاشمی نے یکم محرم سے 13 محرم تک آپریشنز اینڈ کوآرڈینیشن روم کے قیام کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اس آپریشن روم میں وزارت دفاع، وزارت داخلہ، الحشد الشعبی اور فضائیہ کے نمائندے موجود رہیں گے۔
عراق کی وزارت داخلہ کے ڈائریکٹر آپریشنز بریگیڈیئر جنرل عزیز ہاشم نے بھی اس نیوز کانفرنس میں کہا کہ وزارت نے کربلا آپریشن کمانڈ کو تمام ضروری سہولیات فراہم کی ہیں تاکہ زائرین کے حالات کو ہر ممکن حد تک بہتر بنایا جا سکے۔
ماہ محرم کے آغاز میں دو دن باقی ہیں تاہم عراق کے مختلف علاقوں نے لاکھوں زائرین کی زیارت کے لیے سیکورٹی اور لاجسٹک مدد فراہم کرنے کے لیے اپنے فرائض شروع کر دیے ہیں۔
اس دوران، 18 ذی الحجۃ سے الحشد الشعبی نے صوبہ دیالہ میں تین ہزار فوجیوں کے ساتھ اپنا سیکورٹی پلان شروع کر دیا ہے، وہ صوبہ جو عراق جانے والے ایرانی زائرین کے گزرنے کی جگہ سمجھی جاتی ہے۔