حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق،عراقی فوج کی مشترکہ آپریشن کمانڈ نے موصل کے داعش کے قبضے سے آزاد کروانے کی سالگرہ کے موقع پر آج ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ موصل کی آزادی دہشت گردی کے خلاف مکمل فوجی فتح کا آغاز تھا اور اس فتح میں تمام فوجی اور سکیورٹی فورسز اور عراقی شہری سب شریک ہیں۔
عراقی الاخباریہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی فوج کے مشترکہ آپریشن کمانڈ نے شہر کی آزادی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن 16 اکتوبر 2016 کو شہر کے جنوب ، مشرق اور شمال کے تین محوروں میں "قادمون یا نینوا" کے نام سے شروع ہوا تھا اور 19 فروری 2017 کو مشرقی حصے کی آزادی کے بعد مغربی حصے کی آزادی کے لیے کوشش شروع ہوئی اور آخر کار10 جولائی 2017 کو یہ شہر مکمل طور پر عراقی فورسز کے زیر کنٹرول تھا۔
عراقی فوج کی مشترکہ آپریشن کمانڈ نے مزید کہاکہ ہم بہادر مرجیعت کے زندۂ جاوید فتوے اور نینوا کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے عراقی شہدا کو سلام کرتے ہیں جنہوں نے جنوب ، مرکز ، مغرب ، مشرق اور شمال سے اپنی جانوں کو قربان کیا، بیان میں عراقی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے زور دیا گیا ہے کہ فوج ، وفاقی پولیس ، الحشد الشعبی ، انسداد دہشت گردی یونٹ اور پیشمرگہ سمیت تمام عراقی فوجی دستے موصل کی فتح میں برابر کےشریک ہیں۔
عراقی فوج نے بھی الحشدد الشعبی کو بہادر مجاہدین کے لقب سے یاد کرتے ہوئے عراقیوں سے اپنی افواج کی بہادری کی یاد کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔