حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو/ وقف کربلا منشی مظفر علی مرحوم امیٹھی میں منعقد مجلس عزا کو خطاب کرتے ہوئے مولانا مصطفی علی خان ادیب الہندی صدر ادیب الہندی سوسائٹی لکھنو نے فرمایا: اسلامی تعلیمات میں سے ایک وقف ہے، جو صدقہ جاریہ ہے۔ معصومین علیہم السلام کی زندگی ہمیں کثرت سے اس کے عملی نمونے ملیں گے اور آپ حضرات نے چاہنے والوں کو اس کا حکم بھی دیا۔ مولا علی علیہ السلام نے مدینہ منورہ اور اس کے اطراف میں بہت سے کنویں کھودے اور انہیں عام لوگوں کی سیرابی کی خاطر وقف فرمایا۔
مولانا مصطفی علی خان نے فرمایا: بعض نیکیاں وقتی ہوتی ہیں تو ان کا ثواب بھی وقتی ہوتا ہے اور بعض نیکیاں دائمی ہوتی ہیں کیوں کہ ان کا نفع جاری رہتا ہے لہذا ان کا ثواب بھی جاری رہتا ہے، چاہے نیکی کرنے والا زندہ رہے یا اس دنیا سے گذر جائے۔ انہیں ثواب جاریہ میں وقف ہے جیسے یہ کربلا منشی مظفر علی صاحب مرحوم۔ جس نے اس کربلا کو قائم کیا اس کے لئے بھی ثواب جاریہ ہے اور جو اسے احیاء کرنے والوں میں ہوگا اس کے لئے بھی ثواب جاریہ ہوگا۔ اسی طرح اگر کوئی العیاذ باللہ نقصان پہنچائے گا تو عذاب جاریہ کا مستحق قرار پائے گا۔
واضح رہے کہ وقف کربلا منشی مظفر علی مرحوم ایک عرصہ سے بے توجہی کا شکار تھی لیکن الحمد للہ اب قوم متوجہ ہے انشاء اللہ جلد ہی آباد ہو جائے گی۔