۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
احکام شرعی

حوزہ|مذکورہ اعمال کى کوئى شرعى حيثيت نہيں ہے جوکہ آئمہ عليھم السلام کے لئے اظہار غم، عزادارى اور اظہار ولايت کا غير متعارف طريقہ ہے، بلکہ اگر قابل توجہ بدنى ضرر يا لوگوں کى نظر ميں مذھب کى توھين کا سبب ہو تو جائز نہيں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

س۲۰: آئمہ عليھم السلام کے مقدس روضوں پر بعض لوگ چہرے کے بل گرتے ہيں اور اپنا سينہ اور چہرہ رگڑتے ہيں اور چہرے پر خراش لگاتے ہيں يہاں تک کہ خون بہنے لگتا ہے اور پھر اس حالت ميں آئمہ عليھم السلام کے حرم ميں داخل ہوتے ہيں، مذکورہ عمل کا کيا حکم ہے؟

ج۔ مذکورہ اعمال کى کوئى شرعى حيثيت نہيں ہے جوکہ آئمہ عليھم السلام کے لئے اظہار غم، عزادارى اور اظہار ولايت کا غير متعارف طريقہ ہے، بلکہ اگر قابل توجہ بدنى ضرر يا لوگوں کى نظر ميں مذھب کى توھين کا سبب ہو تو جائز نہيں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .