حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت سید الساجدین امام علی زین العابدین علیہ السلام نے مشکل ترین حالات میں منصب امامت سنبھالا اور سانحہء کربلا کے بعد تاریخ انسانی کے سب سے بڑے مصائب وآلام میں اسیران اہل بیت علیہم السلام کے قافلے کی قیادت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت سید الساجدین علیہ السّلام نے کوفہ و شام میں جہاد تبیین کا عظیم الہٰی فریضہ بہترین طریقے سے ادا کرکے پیغام کربلا کا تحفظ کیا۔ کوفہ کے گورنر عبید اللہ ابن زیاد اور یزید لعین کے دربار میں شجاعت و فصاحت سے بھرپور وہ گفتگو کی کہ جس نے باطل کے ایوانوں میں لرزہ بپا کر دیا۔ اور یزیدی سلطنت کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ امام زین العابدین علیہ السّلام کثرت سجدہ کے سبب سجاد اور سید الساجدین کہلائے اور کثرت عبادت کے سبب زین العابدین یعنی عبادت گزاروں کی زینت بنے۔ حضرت امام سجاد علیہ السلام صابروں کے سردار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حضرت سید الساجدین علیہ السلام کی سیرت طیبہ آج بھی عالم انسانیت کے لئے بہترین نمونۂ عمل ہے۔ آپ نے صحیفہ سجادیہ کی صورت میں دعا و مناجات کا جو ذخیرہ چھوڑا ہے وہ معرفتِ پروردگار کا بحر بے کراں ہے دنیا جسے زبور آل محمد علیہم السلام کے نام سے جانتی ہے۔