حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم حضرت معصومہ (س) کے شعبہ بین الاقوامی امور کی جانب سے شبستان حضرت زہرا (س) حرم مطہر میں برصغیر پاک و ہند کے اردو زبان علماء و فضلاء کرام کی پہلی مشترکہ نشست کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ہندوستان اور پاکستان کے علماء کرام نے حوزہ علمیہ قم کی مرکزیت میں اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کو عام کرنے اور باہمی ہم آہنگی کی ضرورت پر تاکید کی۔
اس ملاقات کے آغاز میں حرم حضرت معصومہ (س) کے شعبہ بین الاقوامی امور کے ماہر حجت الاسلام جہانگیری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا: 12 سال سے حرم حضرت معصومہ (س) میں مسلسل اردو زبان کے پروگرامز منعقد ہوتے آ رہے ہیں۔ اس دوران بارگاہ حضرت معصومہ (س) کی برکات کے طفیل طلاب و علماء کرام اردو زبان کی زحمات کے سبب برصغیر پاک و ہند کے زائرین کے اذہان میں اہل بیت علیہم السلام کا مقام و مرتبہ مزید بلند ہوا ہے۔
پاکستان کے ممتاز عالم دین اور معروف خطیب علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا: قم تشیع کا مرکز ہے اور روایات میں آیا ہے کہ اہل بیت علیہم السلام کے علوم قم سے دوسرے علاقوں تک پھیلیں گے۔ دنیا بھر منجملہ امریکہ، یورپ، ایشیا اور افریقہ کے مسلمان علماء کا تحصیلِ علوم محمد و آل (ص) کے لئے قم میں موجود ہونا قم کی مرکزیت کو ظاہر کرتا ہے اور اس مسئلے کو مزید مضبوط کیا جانا چاہیے۔
ہندوستانی عالم دین حجت الاسلام والمسلمین سید ذاکر نے مختلف خطوں میں شیعوں اور علماء کے درمیان تعلق اور اتحاد پیدا کرنے کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا: اس میدان میں جزوی کام نتیجہ خیز نہیں ہے اور گاہے بگاہے اس قسم کی نشستیں منعقد ہونی چاہئیں تاکہ ایک دوسرے کی آراء قریب تر ہوں اور باہمی ہم آہنگی میں اضافہ ہو۔
قابل ذکر ہے کہ اس نشست میں اس بات پر بھی تاکید کی گئی کہ ماہ محرم اور رمضان المبارک سے پہلے اردو زبان بولنے والے علماء کی میٹنگز منعقد کی جائیں تاکہ تمام علماء و خطباء کرام ایک مشترکہ ہدف و مقصد اور موضوع کو سامنے رکھتے ہوئے تبلیغِ دین مبین کا فریضہ انجام دیں اور منبرِ حسینی (ع) کے اثر کو مزید مضبوط کرنے کا باعث بنیں۔