۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
اجیر

حوزه|جائز نہیں ہے، مگر یہ کہ کام دینے والے نے یہ شرط نہ رکھی ہو کہ آپ خود کام انجام دیں گے اور ساتھ ہی آپ نے کام کی تھوڑی سی مقدار انجام دے دی ہو تا کہ کم قیمت پر کسی دوسرے کے حوالے کرسکیں؛۔۔۔۔

حوزه نیوز ایجنسی|

اجیر ﴿کام لینے والے﴾ کی جانب سے کام دوسروں کے حوالے کرنا

سوال: میں ایک عمارت کی پیٹنگ کے لیے اجیر بنا اور کام حاصل کر کے اس کی اجرت بھی وصول کرلی، پھر اس کام کو کم قیمت پر کسی دوسرے کے حوالے کردیا، کیا ایسا کرنا ﴿کام کو دوسرے کے حوالے کرنا﴾ جائز ہے؟

جواب: جائز نہیں ہے، مگر یہ کہ کام دینے والے نے یہ شرط نہ رکھی ہو کہ آپ خود کام انجام دیں گے اور ساتھ ہی آپ نے کام کی تھوڑی سی مقدار انجام دے دی ہو تا کہ کم قیمت پر کسی دوسرے کے حوالے کرسکیں؛ کلی طور پر کام کا ایک حصہ انجام دیئے بغیر اسے صرف معاہدے کی قیمت پر ہی کسی دوسرے کے حوالے کیا جاسکتا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .