حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آنے والے انتخابات میں عوام امریکہ نواز سیاسی پارٹیوں کو مسترد کریں گے، الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی امریکی و برطانوی سفارت کاروں کا متحرک ہونا اور ملکی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کرنا پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے جسے ہرگز برداشت نہیں کیا جاسکتا، ملکی وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے لٹیرے عوام میں جانے کی بجائے چور دروازوں سے ایوانِ اقتدار میں گھسنے کی کوشش کر رہے ہیں، موجودہ سیاسی پنڈت اپنے کالے کرتوتوں کی وجہ سے عوام کا سامنا کرنے کی سکت نہیں رکھتے، پاکستانی عوام کی اکثریت ایسا لیڈر چاہتے ہیں جس کا ماضی بے داغ ہو، آزاد خارجہ و داخلہ پالیسی پر گامزن ہو، آئین وقانون کی بالادستی اور ملکی مفادات اس کی اولین ترجیح ہوں، ملک کی اصل معاشی تباہی ان افراد کے دور حکومت میں ہوئی جنہوں نے دوسرے ممالک سے تیل درآمد کر کے بجلی بنانے والے مہنگے ترین نجی بجلی گھر آئی پیز لگوائے۔
انہوں نے کہا کہ ناعاقبت اندیشوں نے بے تحاشا بیرونی قرض لے کر مہنگے ترین منصوبے بنوائے جن کے اخراجات برداشت کرنا ہمارے جیسے کمزور معاشی حالت والے ملک کے لیے بہت مشکل تھا، اس طرح کے منصوبوں سے آمدن نہیں، بلکہ الٹا ان کی وجہ سے ملک قرضوں کی دلدل میں دھنس گیا، آئی ایم ایف کے مطابق آئندہ سال 30 جون 2024ء تک پاکستان کو 25 ارب ڈالرز کے بیرونی قرضوں کی ضرورت ہے، تاکہ پرانے قرضے واپس کر سکے اور تجارتی خسارہ پورا ہو سکے, اب ان قرضوں کی ادائیگی کیسے ہو گی، افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ملک پر قرضوں کا بے تحاشا بوجھ ڈالنے والے نا اہل حکمران اب نئی باری لینے کی کوشش کر رہے ہیں، اس بےحس ٹولے کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ جتنا قرض بڑھے گا اتنی مہنگائی بڑھے گی اور غریب عوام اس بوجھ کو کیسے برداشت کریں گے، بس انہیں اپنے حصول اقتدار سے غرض ہے۔