۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
برسی

حوزہ/ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے قم المقدسہ ایران میں شہید علی ناصر صفوی کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید صفوی نے اپنے مذہب و ملت اور دینی مقدسات کا بھرپور دفاع کیا اور اسی راستے پر اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کردیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ ایران میں خانوادہ و دوستان شہید کی طرف سے شہید علی ناصر صفوی کی 23ویں برسی کے موقع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا. سیمینار کا پنڈال شہداء کی تصاویر سے مزین تھا اور استقبالیہ میں شہداء کی تصاویر کے اردگرد، شہداء کی یاد تازہ کرنے شمعیں روشن کی گئیں تھیں۔

شہید صفوی نے دینی مقدسات کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، ڈاکٹر شفقت شیرازی

سیمینار میں سربراہ مجلس علماء امامیہ پاکستان اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ حجتہ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت شیرازی نے خصوصی شرکت کی اور قومی غیرت و حمیت اور پاکستان میں ملت تشیع کے دفاع میں شہید علی ناصر صفوی کے کردار پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی غیرت و حمیت کا تقاضا ہے کہ انسان مقدسات دینی اور امت مسلمہ کی عزت و آبرو کی حفاظت کرے اور اگر ضرورت پڑے تو جان پر کھیل کر دینی عزت و ناموس کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ شہید حقیقی دشمن امریکہ اور اسرائیل کی امت مسلمہ کے خلاف سازشیں اندرونی امور میں مداخلت اور فتنہ وفساد پھیلانے کی پالیسی سے مکمل طور پر آگاہ اور بہترین دشمن شناس تھے۔ اور اس کے ناپاک منصوبوں سے آگاہی اور انہیں ناکام بنانے پر زور دیتے تھے۔

شہید علی ناصر صفوی ان تمام خصوصیات غیرت و حمیت کا عملی نمونہ تھے کہ جنہوں نے اپنے مذہب و ملت اور انفرادی و اجتماعی وجود کا مردانہ وار مقابلہ کیا اور اسی راستے پر اپنی جان بھی نچھاور کر دی۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ امور خارجہ نے سابقہ ادوار میں ملت تشیع کو پیش آنے والی مشکلات و مصائب اور ریاست کی شیعہ دشمن پالیسیوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 80 کی دہائی میں جہاد افغانستان کے نام پر اسٹیبلشمنٹ کی ایما پر بننے والے جہادی گروہوں نے وطن عزیز میں ہر فقہ و مذہب کے لوگوں کا قتل عام کیا اور بعد ازاں وہی جہادی گروہ ریاستی اداروں کے ساتھ حالت جنگ میں نظر آئے۔

آخر میں سربراہ امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم نے شہید علی ناصر صفوی کے بلندی درجات کیلئے دعا کی۔

علاؤہ ازیں، سیمینار سے شہید کے ساتھی ریحان علی اور حجت الاسلام اشرف علی تابانی نے بھی خطاب کیا اور آخر میں خانوادہ شہید اور ان کے دوستوں کی جانب سے مولانا فصیح حیدر نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .