حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج مورخہ 27 نومبر 2023ء کو نمازِ ظہرین کے بعد ایک ہنگامی اجلاس، جامع مسجد اکبریہ قدیم گمبہ سکردو میں منعقد ہوا، جس میں متفقہ طور پر، گندم ﺳﺒﺴﮉﯼ کے حوالے حکومت کی جانب ﺳﮯ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺌﮯ ﺟﺎﻧﮯ والے سروے ﮐﺎ ﺑﺎﺋﯿﮑﺎﭦ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ فیصلہ کیا گیا ﺍﻭﺭ ﻋﻮﺍﻡ ﺳﮯ ﺍﭘﯿﻞ ﮐﯽ گئی ﮐﮧ ﻭﮦ ﮐﺴﯽ ایسے ﺳﺮﻭﮮ کا حصہ نہ بنیں جو محض ٹارگٹڈ سبسڈی کے لئے کیا جارہا ہو۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سروے ﻣﺎﺿﯽ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺑﮩﺖ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺏ ﻣﺰﯾﺪ ﮐﺴﯽ ﻗﺴﻢ کے دوسرے کی گنجائش نہیں ہے۔
اجلاس میں شریک عمائدین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ﺳﺮﻭﮮ ﻣﯿﮟ ﺣﺼﮧ ﻧﮧ ﻟﯿﻨﮯ ﭘﺮ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﮐﺴﯽ ﺷﺨﺺ ﮐﻮ ﺗﻨﮓ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺳﺨﺖ ﺭﺩﻋﻤﻞ ﺩﮐﮭﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ۔
عمائدین نے مزید ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺣﮑﻮﻣﺘﯽ ﺳﺮﻭﮮ ﭨﯿﻢ ﮐﻮ ﻣﺘﻨﺒﮧ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﻮ ﺗﻨﮓ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﺎﺯ ﺭﮨﮯ ﻭﺭﻧﮧ ﺳﺨﺖ ﻋﻮﺍﻣﯽ ﺭﺩﻋﻤﻞ سامنے ﺁﺋﮯ ﮔﺎ۔
امام جمعہ گمبہ سکردو آغا سید احمد شاہ نے کہا کہ گندم ﺳﺒﺴﮉﯼ ﺧﺘﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﮨﺮﮔﺰ اجازت ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯼ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ۔ ﺳﺮﻭﮮ ﮐﺎ ﻣﻘﺼﺪ ﺳﺒﺴﮉﯼ ﮐﮯ ﺣﮑﻮﻣﺘﯽ ﻓﯿﺼﻠﮯ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ درآمد ﮐﺮﺍﻧﺎ ﮨﮯ، ﮨﻤﯿﮟ ﭨﺎﺭﮔﭩﮉ ﺳﺒﺴﮉﯼ ﮨﺮﮔﺰ منظور ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ، اگر ﺳﺒﺴﮉﯼ کو زبردستی ﺧﺘﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ کوشش ﮐﯽ ﮔﺌﯽ ﺗﻮ ﻧﺘﺎﺋﺞ ﺳﻨﮕﯿﻦ ہوں گے۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے گندم سبسڈی دے رکھی تھی، تاہم موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اسے کالعدم قرار دینا چاہتی ہیں، لیکن انہیں عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔