حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزه علمیہ جامعۃ النجف سکردو بلتستان پاکستان میں سالانہ تقریب تقسیم انعامات و نتائج امتحانات کے سلسلے میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں مدرسہ کے طلباء اور اساتذہ سمیت علمی شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب تقسیم انعامات کی صدارت، جامعۃ النجف کے پرنسپل حجت الاسلام شیخ محمد علی توحیدی نے کی، جبکہ حجت الاسلام سید مصطفیٰ شاہ موسوی، جناب محمد حسن حسرت اور ڈاکٹر پروفیسر محمد ریاض رضی مہمان خصوصی تھے اور نظامت کے فرائض حجت الاسلام محمد اشرف مظہر نے انجام دئیے۔
قاری عرفان حیدر نے کلام الٰہی کی تلاوت اور مولانا حسین بشیر نے نعت رسول مقبول(ص) سے محفل کو منور کیا، جبکہ سینئر طالب علم محمد ذاکر نے طلباء کی نمائندگی میں عالمانہ اظہار خیال کیا۔
رپورٹ کے مطابق، محقق، ادیب، دانشور اور سماجی شخصیت جناب محمد حسن حسرت نے اظہار خیال کرتے ہوئے حوزه علمیہ جامعۃ النجف سکَردو (بَلتستان) کو ایک ممتاز تعلیمی ادارہ قرار دیا جو دینی علوم کے علاوہ معاشرتی ضرورت کے دیگر بہت سے شعبوں میں بھی نوجوان نسل کو پروان چڑھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعۃ النجف کے بہت سے فارغ التحصیل طلباء اعلیٰ یونیورسٹیوں سے پی ایچ ڈی کرکے ملکی اور عالمی سطح پر دین وملت کی خدمت میں مصروف ہیں۔
معروف عالم دین حجت الاسلام آغا سید مصطفیٰ شاہ موسوی نے اپنے خطاب میں طلباء پر زور دیا کہ وہ اسلام کے عملی مبلغ بنیں اور اپنے اعمال و کردار کو دنیا کے لئے نمونۂ عمل بنائیں۔
جامعہ کے پرنسپل حجت السلام محمد علی توحیدی ایڈووکیٹ نے طالب علموں کی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریوں اور اہداف پر حکیمانہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ملاّ کی دوڑ مسجد تک" کا نعرہ استعماری تھا امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے عظیم انقلاب کی کامیابی کے بعد یہ استعماری نعرہ دفن ہوچکا ہے، اس عظیم انقلاب کے ثمرات میں سے یہ بھی ہے کہ علماء تمام شعبہ ہائے زندگی میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
اس تقریب میں جامعہ کے پرنسپل اور مہمانانِ گرامی نے مختلف شعبوں میں پوزیشن لینے والے طلباء کے علاوہ مختلف خدمات کے حامل اساتذہ، منتظمین اور مہمانانِ گرامی کو تحائف اور شیلڈ پیش کئے۔
آخر میں، اسلام کی سربلندی، دشمنانِ اسلام کی نابودی، مملکت خداداد پاکستان کی سلامتی اور تعجیل امام زمانہ (عج) کی دعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔