حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ سکردو پاکستان علامہ شیخ حسن جعفری نے چلاس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے گلگت بلتستان کی پر امن فضاء کو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چلاس کے مقام پر مسافر بس پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ فائرنگ کا واقعہ، گلگت بلتستان کی پر امن فضا کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ دہشت گردانہ واقعہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیائع پر نہایت افسوس ہوا۔
علامہ شیخ حسن جعفری نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوراً اس واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے اقدامات اٹھاتے ہوئے شاہراہ قراقرم کو محفوظ بنائیں اور سیکیورٹی ادارے فوری طور پر دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لیں اور بس پر فائرینگ کرنے والوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی دین و مذہب نہیں ہوتا۔ دیامر کے عوام دہشت گردوں کی گرفتاری اور علاقے کے امن کو تباہ کرنے والے عناصر کی گرفتاری اور خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
چلاس واقعہ کے سلسلے میں انجمنِ امامیہ بلتستان کے صدر نے نیز انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بزدلانہ کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
علامہ سید باقر الحسینی نے کہا کہ غذر گاہکوچ سے پنڈی جانے والی مسافر بس پر چلاس کے مقام پر دہشتگردوں کی فائرنگ سے 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، جو کہ قابلِ افسوس واقعہ ہے۔
انجمنِ امامیہ بلتستان کے صدر نے کہا کہ ہم اس بزدلانہ کاروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ سکیورٹی کے انتظامات کے باوجود اس طرح کے حملے سیکورٹی اداروں پر سوالیہ نشان ہے۔ اس طرح کی کاروائیوں کے ذریعے جی بی کے عوام کے اتحاد و وحدت کو پارہ پارہ کرنا چاہتے ہیں، لہٰذا مقتدر اداروں سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ فوری چلاس میں سرچ آپریشن شروع کر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
انہوں نے اس سانحے میں شہید ہونے والے افراد کے عزیز و اقارب کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے خداوند متعال کی بارگاہ میں شہداء کے بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد شفایابی کی دعا بھی کی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز، گاہکوچ سے راولپنڈی جانے والی مسافر بس پر چلاس کے ایک مقام پر، نامعلوم افراد نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں آٹھ مسافر شہید جبکہ متعدد مسافر زخمی ہوئے تھے۔