بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
قُلْ أَؤُنَبِّئُكُم بِخَيْرٍ مِّن ذَٰلِكُمْ ۚ لِلَّذِينَ اتَّقَوْا عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَأَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ ﴿آل عمران، 15﴾
ترجمہ: (اے رسول (ص)) کہو۔ کیا میں تمہیں ان سب سے بہتر چیز بتاؤں؟ جن لوگوں نے پرہیزگاری اختیار کی ان کے لئے ان کے پروردگار کے یہاں ایسے بہشت ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے (ان کے علاوہ) پاک و پاکیزہ بیویاں ہیں اور (سب سے بڑی نعمت) خدا کی خوشنودی ہے۔ اور خدا (اپنے) بندوں کو خوب دیکھ رہا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ خداوند عالم انسان کو دنیوی املاک سے برتر و افضل وسائل کی طرف راہنمائی کرتا ہے.
2️⃣ تقویٰ اختیار کرنے والے مادی اور شہوانی میلانات پر فریفتہ نہیں ہوتے.
3️⃣ متقین کا اجر اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کے زیر سایہ ہے.
4️⃣ ہوا و ہوس کے رجحانات سے پرہیز دائمی جنت اور رضائے الہیٰ کے حصول کا سبب ہے.
5️⃣ انسان ابدیت کا فریفتہ اور دائمی زندگی کا خواہاں ہے.
6️⃣ زندگی اور گھریلو روابط میں پاکدامنی اور پرہیزگاری کی اہمیت.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران