۳۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 20, 2024
عطر قرآن

حوزہ|اللہ تعالیٰ کے مقام ربوبیت سے درخواست کرنا اور اپنے اعمال صالحہ پر بھروسہ نہ کرنا دعا کے آداب میں سے ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ ﴿آل عمران، 16﴾

ترجمہ: (ان متقیوں کی صفت یہ ہے کہ) کہتے ہیں (دعا کرتے ہیں) ہمارے پروردگار! بے شک ہم ایمان لائے ہیں تو ہمارے گناہوں کو بخش دے اور ہمیں آتش دوزخ کے عذاب سے بچا.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ متقیوں کا ایمان اور خدا کے حضور دعا میں تسلسل اور دوام.
2️⃣ پرہیزگاروں کا ہمیشہ اپنے کردار اور اللہ تعالی کا عذاب کے بارے فکرمند رہنا.
3️⃣ دعا سے پہلے ایمان کا اظہار کرنا مغفرت طلب کرنے اور دعا کے آداب میں سے ہے.
4️⃣ دعا کرنا اور سب کے لئے دعا کرنا پسندیدہ عمل ہے.
5️⃣ اللہ تعالیٰ کے مقام ربوبیت سے درخواست کرنا اور اپنے اعمال صالحہ پر بھروسہ نہ کرنا دعا کے آداب میں سے ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .