بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّـهِ وَيَقْتُلُونَ النَّبِيِّينَ بِغَيْرِ حَقٍّ وَيَقْتُلُونَ الَّذِينَ يَأْمُرُونَ بِالْقِسْطِ مِنَ النَّاسِ فَبَشِّرْهُم بِعَذَابٍ أَلِيمٍ ﴿آل عمران، 21﴾
ترجمہ: جو لوگ اللہ کی آیات کا انکار کرتے ہیں اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرتے ہیں اور ایسے لوگوں کو بھی قتل کرتے ہیں جو عدل و انصاف کا حکم دیتے ہیں انہیں دردناک عذاب کا مژدہ سناؤ.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ آیات الہیٰ کے ساتھ کفر برتنے والے دردناک عذاب کے مستحق ہوتے ہیں.
2️⃣ انبیاء اور عدل و عدالت چاہنے والوں کے قتل پر اللہ تعالیٰ کی کافروں کو دھمکی.
3️⃣ عقیدہ انسان کے اعمال کا سرچشمہ.
4️⃣ انبیاء الہی علیہم السلام کا قتل، ناحق اور ناقابل توجیہ عمل ہے.
5️⃣ عدل کی راہ میں جان کا خطرہ، امر بالمعروف اور برائی سے نبرد آزما کے جواز سے مانع نہیں ہے.
6️⃣ معاشرہ کی سعادت و نیک بختی، ایمان، انبیاء علیہم السلام کی خدمات اور عدل خواہوں کی زحمات کے مرہون منت ہے
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران