حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علی گڑھ/ فرینڈز کالونی، سول لائنز میں واقع فرینڈز کالونی پارک میں شجرکاری کی ضرورت، اہمیت، بیداری اور ذمہ داری کے احساس و شعور کے لیے معزز و ممتاز شخصیات کے ہاتھوں شجرکاری کی گئیں۔ اللہ تعالٰی نے شجرکاری کی اہمیت اور افادیت کا ذکر قرآن کریم میں 7چودہ سو سال قبل ہی کر دیا تھا۔ قرآن مجید میں مختلف حوالے سے مختلف شجر کا ذکر آیا ہے جیسے کھجور، زیتون، انار اور بیری وغیرہ۔ اللہ تعالٰی نے درختوں کو اپنی رحمت قرار دیا ہے۔ سرپرست، بزرگ حاجی محمد سنعان ثانی نے پودا لگاتے ہوئے آقا دو جہاں ﷺ کی حدیث پاک کو یاد دلاتے ہوئے کہا "جو شخص درخت لگائے اس کے بعد اس کی نگہداشت، حفاظت اور نگرانی کرکے مکمل درخت کی صورت میں بڑا کر دے تو اس کے لیے بہت ثوابٍ کثیر ہے اور یہ صدقۂ جاریہ بن جاتا ہے۔" شجرکاری نہ صرف سنت رسولؐ ہے بلکہ ماحول کو خوبصورت اور دلکش بنانے کے ساتھ ساتھ زمین کی زرخیزی میں معاون و مددگار ہے۔
پروفیسر (ڈاکٹر) ریاض محمود، اےایم یو نے شجرکاری کی ضرورت اور اس کی ذمہ داریوں پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ درخت چرندوں، پرندوں اور متعدد حیوانات کا مسکن ہیں، درخت فضائی جراثیم کو اپنے اندر جذب کر لیتے ہیں اور درخت ماحول میں خوبصورتی پیدا کرتے ہیں لہٰذا کالونی کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ پودوں کی حفاظت کرے۔ بیرون ملک سے علی گڑھ تشریف لائے، موٹی ویٹر اور ماہرٍ مائکرو بزنس، سید قمر احمد 'منٹو' نے شجرکاری کے معنی و مفہوم کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ شجر عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی درخت یا پیڑ کے ہیں۔ کار کے معنی "کام کرنے کے ہیں"۔ اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ شجرکاری سے مطالب "درخت لگانے کا کام" ہے جس کو انسان اپنے ہاتھوں سے انجام دیتا ہے۔ روح ارضی پر درخت زندگی کے ضامن ہیں۔
اس حلقہ کے پارشد اور سماجی فعال کرکن، ندیم خان نے شجرکاری کے پروگرام میں شامل لوگوں کو بتایا کہ شجر سے محبت انسانیت سے محبت ہے کیونکہ یہ درخت آکسیجن مہیا کر کے ہماری زیست کا سامان پیدا کرتے ہیں اس لیے اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ فرینڈز کالونی کہ مکینوں اور وابستہ علاقوں کے انسانوں میں درختوں کی ضرورت اور اہمیت سے متعلق شعور کو پیدا کیا جائے۔ ڈاکٹر تصور حسین نے سامعین کو ایک درخت کی اہمیت ذہن عالیہ کے حوالے کیا کہ ایک درخت 18 افراد اور 36 ننھے بچوں کو آکسیجن فراہم کراتا ہے لہٰذا پارک میں شجرکاری، اس کی نگہبانی اور تعاون کریں یہ ہر ایک ذی شعور و ذی عقل کا فریضہ ہے۔
فرینڈز کالونی پارک میں شجرکاری کا انتظام و اہتمام ڈاکٹر شجاعت حسین کی جانب سے کیا گیا۔ ڈاکٹر شجاعت حسین نے ایک ماہر طب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ و جدید دور میں ماحولیاتی معاملہ اتنا سنگین و تشویشناک ہے کہ جب مریض کا آپریشن کرتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ پھیپھڑے گلابی ہونے کے بجائے سیاہ ہو رہے ہیں۔ اب معاشرے اور کالونی کے ہر ایک فرد کی ذمہ داری ہے کہ شجرکاری کے ساتھ پودوں کی حفاظت کریں، یہ دین اور دنیا دونوں اعتبار سے ضرورت اور لازمی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ ڈاکٹر شجاعت حسین نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔