۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
تصاویر / مراسم سالگرد ارتحال آیت الله العظمی صافی گلپایگانی

حوزہ / حوزہ علمیہ کے سربراہ نے کہا: آیت اللہ صافی گلپایگانی (رح) امامت و اہل بیت (ع) کے مدافع تھے، انقلاب اسلامی کے رہبران کی توثیق اور ہمیشہ ان کے ہمراہ تھے۔ ان کا فقہی موقف بہت محکم اور قاطع تھا اور وہ استفتاءات اور مسألہ شناسی کے جواب میں انتہائی دقت سے کام لیا کرتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے گزشتہ شب مسجد امام حسن عسکری (ع) قم میں منعقدہ مرجع عظیم الشان آیت اللہ حاج شیخ لطف اللہ صافی گلپایگانی (رح) کی رحلت کی دوسری برسی کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا: تمام ائمہ معصومین (ع) کی حکمت عملی مشترکہ تھی اور تشیع کے تشخص کی حفاظت اور فکری انحرافات سے مقابلہ اہل بیت (ع) کی مستقل حکمت عملیوں میں سے تھا۔

انہوں نے آیت اللہ صافی گلپایگانی کی سیاسی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ صاحبِ بصیرت عالمِ دین گارڈین کونسل میں اسلامی نظام اور ایرانی عظیم اور مجاہد قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر سیاسی اور انقلابی مسائل پر گہری نظر رکھتے تھے۔

آیت اللہ صافی گلپایگانی (رح) اسلامی اور شیعہ عقائد کی سرحدوں کے محافظ تھے

آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا: حضرت آیت اللہ صافی گلپایگانی (رح) اسلامی اور شیعہ عقائد کی سرحدوں کے محافظ تھے اور انہوں نے ولایت اور اہل بیت(ع) کے دفاع میں 100 سے زیادہ کتابیں تصنیف کیں۔

حوزہ علمیہ کے سربراہ نے کہا: آیت اللہ صافی گلپایگانی کے علمی ذخائر صرف فقہ اور دینی مسائل کے جوابات تک محدود نہیں تھے بلکہ انہوں نے توحید، نبوت، امامت اور مہدویت سمیت درجنوں دینی اور علمی مسائل کو مطرح کیا ہے۔ اس مجاہد فقیہ کی ایک قیمتی تصنیف "منتخب الاثر" مہدویت کے اہم اور اصلی ماخذ میں سے ایک کے طور پرجانی جاتی ہے۔

مجلس خبرگان رہبری کے مطابق، حضرت آیت اللہ صافی (رحمۃ اللہ علیہ) علوم فقہ، کلام اور حدیث میں اپنی علمی عبور کے ساتھ ساتھ تاریخ اسلام اور شیعہ میں انتہائی قابل تاریخ شناس بھی تھے۔

آیت اللہ اعرافی نے آخر میں کہا: آیت اللہ صافی گلپایگانی کا فقہی موقف بہت محکم اور قاطع تھا اور وہ استفتاءات اور مسألہ شناسی کے جواب میں انتہائی دقت سے کام لیا کرتے تھے۔

آیت اللہ صافی گلپایگانی (رح) اسلامی اور شیعہ عقائد کی سرحدوں کے محافظ تھے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .