۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
1

حوزہ/ بلڈوزروں نے بڑی تعداد میں پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ ممبئی کے میرا روڈ کے مضافاتی علاقے میں مبینہ 'غیر قانونی' تعمیرات کو منہدم کر دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بلڈوزروں نے بڑی تعداد میں پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ ممبئی کے میرا روڈ کے مضافاتی علاقے میں مبینہ 'غیر قانونی' تعمیرات کو منہدم کر دیا ہےجہاں 22 جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایودھیا رام مندر کے 'پران پرتیشتھا' سے پہلے اور بعد میں تشدد دیکھنے کو ملا، پولیس نے کہا کہ علاقے میں 15 'غیر قانونی' جائیدادوں کو بلڈوز سے گرایا جا رہا ہے۔

بلڈوزر کے اس طرح کے استعمال کو اتر پردیش حکومت نے شروع کیا تھا اور اس کے بعد بی جے پی کی زیرقیادت کئی دیگر ریاستوں نے مبینہ مجرموں کے خلاف کارروائی کی تھی، حالانکہ مختلف ناقدین اس طرح کی کارروائی کے اختیار اور قانونی حیثیت پر سوال اٹھاتے رہتے ہیں۔

رام مندر کے 'پران پرتیشتھا' کے بعد اتوار کی شام اور پیر کی دوپہر کے واقعات کی ویڈیوز، جن میں سے بہت سی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئیں، دو گروہوں کو ایک دوسرے پر پتھر پھینکتے ہوئے دکھایا گیا۔

پولیس نے کہا کہ ملزمان کی جانب سے بنائی گئی 'غیر قانونی' عمارتوں پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہجوم نے پتھروں اور لاٹھیوں سے کاروں کی توڑ پھوڑ بھی کی۔

دریں اثنا، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر کی رات کہا کہ جو بھی ریاست میں امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا اسے سخت سزا دی جائے گی۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس جینت بجبالے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تصادم اتوار کی رات گیارہ بجے شروع ہوا جب ہندو برادری کے کچھ لوگ تین چار گاڑیوں میں نعرے لگا رہے تھے۔

نیوز ایجنسی پی ٹی آئی نے ان کے حوالے سے بتایا کہ کچھ دیر بعد ہندو برادری اور مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا، حالات کو بگڑتے دیکھ کر پولیس کی گاڑی فوراً موقع پر پہنچی اور کچھ لوگوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .