۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
ادھار

حوزہ|اگر ادھار کی صورت میں انجام پانے والے معاملے میں خریدار کہے کہ جب بھی میرے پاس پیسے آئے ادا کردوں گا تو کیا ایسا معاملہ صحیح ہے؟

حوزہ نیوز ایجنسی|

ادائیگی کا وقت معین کیے بغیر ادھار خریدنا

سوال: اگر ادھار کی صورت میں انجام پانے والے معاملے میں خریدار کہے کہ جب بھی میرے پاس پیسے آئے ادا کردوں گا تو کیا ایسا معاملہ صحیح ہے؟

جواب: ادھار کی صورت میں ہونے والے معاملے کے صحیح ہونے کی شرط یہ ہے کہ قیمت کی ادائیگی کا وقت معین ہو۔ لہذا مذکورہ صورت میں یہ ادھار معاملہ صحیح نہیں ہے تاہم اگر بیچنے والا معاملہ باطل ہونے کے فرض میں بھی بیچی گئی چیز میں خریدار کے تصرف پر رضامند ہو تو خریدار کے لیے اسے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .