۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
احکام شرعی

حوزہ|سود کھانا  چاہے لین دین  میں ہو یا قرض میں، حرام ہے اور جس طرح  سود کھانا حرام ہے اسی طرح  سود لینا  ، سود دینا  اور سود پر مشتمل معاملہ کا جاری کرنا بھی حرام ہے بلکہ ایسے معاملہ کو لکھنا یا اس پر گواہ بننا بھی حرام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

سوال:شریعت کی نگاہ میں سود کھانے کا کیا حکم ہے؟

جواب:سود کھانا چاہے لین دین میں ہو یا قرض میں، حرام ہے اور جس طرح سود کھانا حرام ہے اسی طرح سود لینا ، سود دینا اور سود پر مشتمل معاملہ کا جاری کرنا بھی حرام ہے بلکہ ایسے معاملہ کو لکھنا یا اس پر گواہ بننا بھی حرام ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .