حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، صدر متحدہ علماء فورم جی بی حجت الاسلام غلام محمد شاکری نے گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ باقر مقدسی کے علمی اور قلمی کاوشوں کے بارے میں مختصر تعارف پیش کیا، منجملہ 20 جلد تصنیفات و تالیفات کا اب تک نشر ہونا اور عنقریب 5 جلدوں پر مشتمل تفسیر قرآن مجید کی اشاعت وغیرہ جو آپ کی قلمی توانائی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
آیت اللہ باقر مقدسی نے اپنے خطاب میں تشریف لانے والے علمائے کرام کو خیر مقدم پیش کرتے ہوئے کہا: محققین کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگ ذہانت کے اعتبار سے ذہین ترین لوگوں میں شمار ہوتے ہیں لیکن ہم میں سستی زیادہ ہے جس کی وجہ دوسرے لوگوں کی نسبت یہاں کے لوگ بہت پیچھے ہیں لہذا سب پر ضروری ہے کہ دل لگا کر علوم محمد و آل محمد (ص) سے اپنے اپ کو آراستہ کریں۔
انہوں نے کہا: مجھے بہت افسوس ہوا کہ تمام قدرتی وسائل ہونے کے باوجود ہمارے لوگ حتی ڈیٹ اسپائیری گندم کے مطالبہ کے لئے بھی دھرنا دینے پر مجبور ہوئے۔
دبیر مجلس نظارت متحدہ علماء فورم جی بی حجت الاسلام بشارت حسین زاہدی نے آخر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: آپ جیسے علمی اثاثہ کا ہونا گلگت بلتستان کے لئے افتخار ہے۔
انہوں نے ملاقات کے لئے آئے تمام علماء کرام کا شکریہ بھی ادا کیا۔