۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
حجۃ الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور نے کہا: ہندوستان ایک کثیر الثقافتی، کثیر المذہبی، کثیر لسانی اور کثیر نسلی سرزمین ہے جس کا صدیوں پرانا علمی اور ثقافتی پس منظر ہے، اور صدیوں سے مذاہب اسلامی اور دوسرے مذاہب اپنی ثقافتوں کے ہمراہ ایک دوسرے کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں، اور مسلمانوں نے اس ملک کی اقتصادی ترقی اور ثقافتی میدان میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں رہبر انقلاب اسلامی کے نمائندے حجۃ الاسلام و المسلمین مہدی مہدوی پور نے حوزہ نیوز ایجنسی کی ھمدی سائٹ کے با قاعدہ افتتاح پر ایک بیان جاری کیا ہے جس کا متن حسب ذیل ہے:

سلام علیکم

ایرانی میڈیا کی چوبیسویں نمائش میں حوزہ علمیہ ایران کے خبر رساں ادارے حوزہ نیوز ایجنسی کی ہندی زبان کی وبسائٹ کی نقاب کشائی میں مجھے دعوت دینے کا بہت شکریہ، میں اس وقت نئی دہلی میں ہونے کی وجہ سے اس پر وقار تقریب میں شرکت نہیں کر پاؤں گا لیکن یہیں سے حوزہ نیوز ایجنسی کے اس گراں قدر کام کی دل سے سراہتا ہوں۔

دور حاضر میں حوزات علمیہ، اسلامی معاشرے کے لیے کئی لحاظ سے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، ایک اعتبار سے اگر دیکھا جائے تو اس کی اہمیت کسی بھی یونیورسٹی سے کہیں زیادہ ہے، علمائے کرام اور مبلغین کا مشن اور ان کی ذمہ داری نہایت ہی سنگین ہے کیوں کہ وہ کروڑوں مومنین اور مسلمانوں کے دلوں میں دین کا شجر لگاتے ہیں اور اس کی آبیاری کرتے ہیں، اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ایک اہم ذریعہ سوشل میڈیا اور ورچول اسپیس ہے، رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بقول ’’سوشل میڈیا کی اہمیت انقلاب اسلامی سے کم نہیں ہے، یہ ایک ثقافتی جہاد کا میدان ہے‘‘۔

ہندوستان ایک کثیر الثقافتی، کثیر المذہبی، کثیر لسانی اور کثیر نسلی سرزمین ہے جس کا صدیوں پرانا علمی اور ثقافتی پس منظر ہے، اور صدیوں سے مذاہب اسلامی اور دوسرے مذاہب اپنی ثقافتوں کے ہمراہ ایک دوسرے کے ساتھ زندگی بسر کر رہے ہیں، اور مسلمانوں نے اس ملک کی اقتصادی ترقی اور ثقافتی میدان میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

مجھے امید ہے کہ حوزہ نیوز ایجنسی کی ہندی وبسائٹ پوری دنیا میں ہندی زبان افراد کے لیے بہترین مواد فراہم کرے گی، اور علم و ثقافت کو فروغ دینے اور اپنے حوزوی و غیر حوزوی قارئین کو اپنی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .