حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ایرانی میڈیا کی 24 ویں نمائش کے موقع پر، حوزہ نیوز ایجنسی کے سیکشن کے دورے کے دوران خبرنگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال نمائش گاہ میں میڈیا سے تعلق رکھنے والے بہت سے خبررساں اداروں نے شرکت کی اور اس نمائش کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
ایرانی دینی مدارس کے سربراہ نے کہا کہ میں ایک دینی طلبہ اور دینی مدارس کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے، حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگاروں کی قدردانی اور شکریہ ادا کرتے ہوئے اعیاد شعبانیہ اور امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کی ولادتِ باسعادت کی پیشگی تبریک عرض کرتا ہوں۔
ایرانی دینی مدارس کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حوزہ نیوز ایجنسی کے آئندہ کے اہداف ومقاصد واضح اور روشن ہیں، کہا کہ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود، خوش قسمتی سے حوزہ نیوز ایجنسی میں قابلِ قدر اقدامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حوزہ نیوز ایجنسی، دینی مدارس کا آئینہ ہے، کہا کہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بہت سے دینی اور ثقافتی خبررساں ادارے ہیں جو فعالیت سرانجام دے رہے ہیں، لیکن حوزہ نیوز ایجنسی اسلام اور اہل بیت علیہم السّلام کی تعلیمات کی رو سے وجود میں آئی ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا کہ کوشش کریں کہ حوزہ نیوز ایجنسی، حوزہ علمیہ کی شاخ ہونے کے ناطے اسلامی تعلیمات کا نچوڑ اور اسلامی تعلیمات کا آئینہ قرار پائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں روز مرہ صورت حال اور جوانوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلامی تعلیمات کو دنیا تک پہنچانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
ایرانی دینی مدارس کے سربراہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دینی مدارس، ثقافتی مراکز اور ذرائع ابلاغ کے ساتھ رابطہ برقرار کرنا اچھا اقدام ہے، کہا کہ حوزہ نیوز ایجنسی میں بین الاقوامی سطح پر فعالیت کا آغاز ہوا ہے اور یہ فعالیت وسیع پیمانے پر فروغ پا رہی ہے جو کہ قابلِ قدر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا حوزہ نیوز ایجنسی کے ذریعے مقصد یہ ہے کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں رہنے والا انسان، آسان ترین طریقے سے حوزہ علمیہ اور اسلامی تعلیمات سے رابطہ برقرار کرے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ حوزہ نیوز ایجنسی کی ہندوستان میں سرگرمی بھی قابلِ قدر ہے۔ ہندوستان تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور بہت جلد دنیا کے اہم ممالک میں شامل ہو جائے گا۔
ایرانی دینی مدارس کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہندوستان کے مسلمان ایک اہم سرمایہ اور طاقت ہیں۔ ہندوستان سے حوزہ علمیہ اور جامعه المصطفٰی میں موجود سرمایہ ختم ہونے والا نہیں ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے آخر میں زور دیا کہ خصوصی طور پر ہندوستان پر توجہ دیں اور اس کام کیلئے علماء اور مشائخ سے استفادہ کریں۔