بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
قُلْ آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنزِلَ عَلَيْنَا وَمَا أُنزِلَ عَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَمَا أُوتِيَ مُوسَىٰ وَعِيسَىٰ وَالنَّبِيُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ ﴿آل عمران، 84﴾
ترجمہ: (اے رسول) کہہ دیجئے! کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس پر بھی جو ہم پر اتارا اور جو ابراہیم، اسماعیل، اسحاق، یعقوب اور اسباط پر اتارا گیا۔ اور اس پر بھی جو کچھ موسیٰ و عیسیٰ اور دوسرے پیغمبروں کو جو کچھ ان کے پروردگار کی طرف سے عطا ہوا۔ ہم (بحیثیت نبی ہونے کے) ان کے درمیان تفریق نہیں کرتے۔ اور ہم اسی (خدائے یکتا) کے مسلمان (اطاعت گزار بندے) ہیں.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ اللہ تعالیٰ پر ایمان اور تمام انبیائے الہیٰ اور آسمانی کتابوں پر ایمان کا باہم ہونا ضروری ہے.
2️⃣ تمام آسمانی کتب اور انبیاء علیہم السلام پر ایمان اللہ تعالیٰ کے عہد و پیمان پر عمل ہے.
3️⃣ اللہ تعالیٰ، تمام انبیاء علیہم السلام اور آسمانی کتابوں پر ایمان اہم اعتقادی اصولوں میں سے ہے.
4️⃣ انبیاء علیہم السلام پر ایمان لانے میں تفریق و تبعیض سے پرہیز ضروری ہے.
5️⃣ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے پیروکاروں کا مکمل طور پر اللہ تعالیٰ کے سامنے سر تسلیم خم کرنا.
6️⃣ سر تسلیم خم کرنا دین خدا کی روح اور حقیقت ہے اور یہ فقط اللہ تعالیٰ کے ساتھ مختص ہونا چاہیے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران