بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
خَالِدِينَ فِيهَا لَا يُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَلَا هُمْ يُنظَرُونَ ﴿آل عمران، 88﴾
ترجمہ: وہ ہمیشہ اس لعنت (پھٹکار) میں گرفتار رہیں گے۔ نہ ان کے عذاب میں تخفیف (کمی) کی جائے گی اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ ہمیشہ کی لعنت اور ناقابل تخفیف عذاب مرتدوں کی سزا.
2️⃣ اللہ تعالیٰ بغیر مہلت کے مرتدوں اور یہودی و عیسائیوں کے کفار کو عذاب کرتا ہے.
3️⃣ گناہگاروں کے علم و آگاہی کا ان کے عذاب کی تعداد اور اس کی کیفیت میں مؤثر ہونا.
4️⃣ یہود و نصاریٰ اور مرتدوں کا اللہ تعالیٰ کی نظر اور توجہ سے محروم ہونا.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران