۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
عطر قرآن

حوزہ|گناہوں کی بخشش کی شرط یہ ہے کہ توبہ، اصلاح کے ساتھ ہو۔ گمراہوں کے لئے واپسی اور توبہ و اصلاح کا راستہ کھلا رکھنا ان کی ہدایت کا ایک طریقہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ وَأَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ‎﴿آل عمران، 89﴾‏

ترجمہ: مگر وہ جنہوں نے اس کے بعد توبہ کرلی اور اپنی اصلاح کر لی تو بے شک خدا بڑا بخشنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے.

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ جو مرتد توبہ کرلیں وہ اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور لوگوں کے مورد توجہ اور قابل قبول ہو جاتے ہیں.
2️⃣ نئے سرے سے اللہ تعالیٰ کی ہدایت پانے کا طریقہ توبہ، اصلاح اور سابقہ غلطیوں کا ازالہ ہے.
3️⃣ گناہوں کی بخشش کی شرط یہ ہے کہ توبہ، اصلاح کے ساتھ ہو.
4️⃣ گمراہوں کے لئے واپسی اور توبہ و اصلاح کا راستہ کھلا رکھنا ان کی ہدایت کا ایک طریقہ ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .