بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
لَن تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ ۚ وَمَا تُنفِقُوا مِن شَيْءٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ (آل عمران، 92)
ترجمہ: لوگو! تم ہرگز اس وقت تک نیکی (کو حاصل) نہیں کر سکتے جب تک اپنی پسندیدہ چیزوں میں سے کچھ راہِ خدا میں خرچ نہ کرو۔ اور تم (راہِ خدا میں) جو کچھ خرچ کرتے ہو خدا اس کو خوب جانتا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ انسان کا نیکیوں کو پانے کا طریقہ صرف یہ ہے کہ وہ اپنی پسندیدہ اشیاء میں سے انفاق کرے.
2️⃣ جو اموال انفاق کرنے والے کے لئے کے پسندیدہ نہیں ہیں، ان میں سے انفاق کرنا کم قدر و قیمت رکھتا ہے.
3️⃣ دنیا کی محبت بِر کے مقام سے محروم کر دیتی ہے.
4️⃣ ایثار کرنا مقام بِر تک پہنچنے کا راستہ ہے.
5️⃣ مقام بَر انسانی کمالات کے بلند مراتب میں سے ایک ہے.
6️⃣ اللہ تعالیٰ انسان کے انفاق و ایثار سے مطلع ہے اگرچہ وہ کم ہی کیوں نہ ہو.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران