بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ ثُمَّ ازْدَادُوا كُفْرًا لَّن تُقْبَلَ تَوْبَتُهُمْ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الضَّالُّونَ ﴿آل عمران، 90﴾
ترجمہ: بے شک وہ لوگ جو ایمان لانے کے بعد کافر ہوگئے اور کفر میں بڑھتے ہی چلے گئے ان کی توبہ قبول نہیں ہوگی اور یہی لوگ حقیقی گمراہ ہیں.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ مرتد کے کفر کا زیادہ ہونا اس کی توبہ قبول نہ ہونے کا موجب ہے.
2️⃣ ارتداد اور کفر پر مصر رہنا اللہ تعالیٰ کی ہدایت سے محرومی کا موجب ہے.
3️⃣ جو مرتد توبہ کے بعد دوبارہ کفر کی طرف لوٹ جائیں ان کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی.
4️⃣ جو مرتد کفر پر مصر رہیں انہیں ہرگز توبہ کی توفیق نہیں ہوتی.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران