۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
مولانا محمد ندیم عباس العلوی الھاشمی

حوزہ / یہ کربلا نے درس دیا ہے کہ مظلوم کی حمایت کرو اور ظالم کے مقابلے میں قیام کے لیے کمر بستہ کھڑے ہو جاؤ۔ اس لیے کہ مظلوم کربلا نے فرمایا ہے میں امت کی اصلاح کے لیے نانا محمد رسول اللہ کی  قبر مقدس کو چھوڑ کر کربلا جا رہا ہوں یہ درس دیا ہے کہ ظالم کو اپنے خون سے مٹا دو۔

حوزہ نیوز ایجنسی | مرکزی رکن دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان اصفہان مولانا محمد ندیم عباس العلوی الھاشمی نے غزہ کی موجودہ صورتحال اور روز قدس کے حوالے سے تحریر لکھی ہے۔ جسے قارئین کی خدمت پیش کیا جا رہا ہے:

اما بعد بسم اللہ الرحمٰن الرحیم قال الامامنا علی ابنِ ابی طالب علیہ السّلام كوْنا للظّالم خصْما وللْمظْلوْم عوْنا.

آج کا دن ہر مظلوم کی مدد کا دن ہے، آج کا دن غیور مومنین کا دن ہے آج کا دن امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ساتھ تجدید عہد کا دن ہے آج کا دن کربلا والوں سے وفا کا دن ہےاج کا دن مظلوم کی حمایت اور ظالم سے برائت کا دن ہے۔

جو شخص مظلوم کی حمایت نہیں کر سکتا اس کو سجدے اور نمازیں روزے بھی فائدہ نہیں پہنچاتے۔ اگر میں یہ کہہ دوں تو غلط نہیں ہو گا کہ آج کے دن میں مظلوم کی حمایت کے لیے ایک نکلنے والا قدم صاحب تقویٰ کی ہزار سال کی عبادت سے بھی زیادہ اجر و ثواب کا حامل ہے۔

امیرالمومنین امام علی علیہ السلام اپنے آخری وقت میں بھی یتیموں اور مظلوموں کو نہیں بھولے۔ فرمایا اے حسن و حسین! ہمیشہ ظالم کے دشمن اور مظلوم کے حامی بنے رہنا۔

یہ کربلا نے درس دیا ہے کہ مظلوم کی حمایت کرو اور ظالم کے مقابلے میں قیام کے لیے کمر بستہ کھڑے ہو جاؤ۔ اس لیے کہ مظلوم کربلا نے فرمایا ہے میں امت کی اصلاح کے لیے نانا محمد رسول اللہ کی قبر مقدس کو چھوڑ کر کربلا کا رہا ہوں یہ درس دیا ہے کہ ظالم کو اپنے خون سے مٹا دو۔

مومنین کرام! یہ غزہ کوئی شیعہ ملک نہیں ہے بلکہ تحریک حماس ایک اہلسنت والجماعت کے مذہب سے تعلق رکھنے والی جماعت ہے لیکن تشیع کے علاوہ اور مسلمان ریلیوں میں نظر کیوں نہیں آتے؟ کیا مسلمانوں میں اسلام ختم ہو گیا ہے؟

کسی خاتون کے لباس پر حلوا لکھا ہو تو تمہاری علمی قابلیت یہ ہے کے تم اسے قرآن کہہ کر خاتون کی عزت لوٹنے کی کوشش کرتے ہیں اور تمہاری غیرت یہ ہے کے غزہ میں بچوں کی میتوں کو وحشی جانور کھا رہے ہیں، ماؤں کی گود میں بچوں کو موت کے گاٹ اتارا جارہا ہے، مسلم خواتین کےاور بچوں کو خون میں غلطان کیا جارہا ہے، روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں فلسطینوں کو شہید کیا جارہا ہے لیکن تم ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہو۔ تم لوگوں پر توہین رسالت کے فتوے لگا کر بے گناہ جلا تو دیتے ہو مگر تمہیں فلسطین میں رسول اللہ کی امت پر ظلم نظر نہیں آتا۔

تکفیری دہشت مولویوں کو کیا پتا کے ظلم کیا ہے جس کے پیٹ میں حرام ہو اسے ظلم پر خاموش ہونے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہے۔ یہ ملت جعفریہ ہے جو خود بھی مظلوم ہے اور ہر مظلوم کی حامی بھی ہے اور ہر ظالم کی مخالف بھی کیوں کے ہمارے ہر معصوم نے یہ درس دیا ہے کہ ظالم کی مخالفت کرو مظلوم کے حمایت کرو۔

مجھے یہ علامہ اقبال کا قول یاد آتا ہے جب امت مسلمہ کے فنڈ خور، تفرقہ باز اور دہشت گرد مولویوں کو دیکھتا ہوں:

یہ مصرع لکھ دیا کس شوخ نے محرابِ مسجد پر

"کہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا"

وہ نماز ہی کیا ہے جو ایک ظالم کے خلاف کھڑا نہ کر سکے۔ امت اسلامیہ کے 57 ممالک کی خاموشی باعث تشویش ہے۔ کیا جن ممالک کی بنیاد لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ پر رکھی گئ ہے ان ممالک کی خاموشی یہ بتاتی ہے کہ اسلام ختم ہو گیا ہے؟ اسلام ذبح ہو رہا ہے مگر امت اسلامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ سوائے شیعانِ امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کے جو خود بھی لاشے اٹھا رہے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Mubashshir Mehdi Zaidi IN 14:53 - 2024/04/06
    0 0
    Masha Allah