حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے افغانستان کے شہر ہرات مسجد میں دہشت گردانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے افغان حکومت سے سفاک قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے، واقعے میں دہشت گردوں کے حملے میں ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے اہل تشیع عالم دین شیخ جاوید کو ان کے بچوں اور سات افراد سمیت بے دردی سے شہید کر دیا گیا، دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ان شہداء میں 3 سالہ کمسن بچہ بھی شامل ہے جسے درندہ صفت دہشت گردوں نے بے دردی سے قتل کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوناک اور قابل مذمت ہے، دہشت گردوں نے ہزارہ قبیلہ کو مدت سے تختہ مشق بنایا ہوا ہے، افغانستان حکومت سے میرا مطالبہ ہے کہ وہ افغانستان میں بسنے والے ہر شہری کو بلا تخصیص مذہب و مسلک مکمل تحفظ فراہم کرے، شیعہ بالخصوص ہزارہ قبائل کی منظم نسل کشی افغانستان کی تاریخ کا حصہ رہی ہے، موجودہ حکومت اس داغ کو دھونے میں اپنا کردار ادا کرے، میں غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کا شریک اور ان کے صبر کے لیے دعاگو ہوں۔