۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
سهیل اسعد

حوزہ/ ارجنٹائن میں تبلیغ دین میں مصروف مبلغ نے کہا: قم میں دسیوں ہزار غیر ایرانی طلباء ہیں جو کتابیں پڑھ کر شیعہ ہوئے اور ان میں سے کوئی بھی ہالی ووڈ فلمیں دیکھ کر شیعہ نہیں ہوا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیر کی شام تہران کے بین الاقوامی کتاب میلے میں ارجنٹائن میں تبلیغ دین میں مصروف مبلغ اور ثقافتی کارکن سہیل اسعد نے مجمع جہانی اہل بیت (ع)کی جانب سے شائع ہونے والی ہسپانوی زبان میں دو آڈیو کتابوں کی نقاب کشائی کی تقریب میں کہا:کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اب کتابوں کا دور ختم ہو گیا ہے اور لوگ کتاب پڑھنے میں اب دلچسپی نہیں رکھتے، لیکن بہت سی چیزیں جو کبھی صرف کتابوں میں ہوا کرتی تھیں اب انہیں آرٹ، تھیٹر، دستاویزی فلم اور سینما جیسی مختلف شکلوں میں پیش کیا جاتا ہے اور کتاب کا ہی پیغام ہر ممکن طریقے سے پہنچایا جاتا ہے۔

ارجنٹائن کے اس طالب علم نے مزید کہا: انقلاب اسلامی ایران کے آغاز میں شہید مطہری کی ایک کتاب ہمارے ملک بھی پہنچی، ہم نے اس کتاب کو کاپی کرکے شیعہ بچوں میں تقسیم کر دیا اور خود ایک طالب علم بن گیا، کیوبا جیسے ملک میں تقریباً 200 شیعہ امام خمینی علیہ الرحمہ اور رہبر معظم کے بیانات پڑھ کر شیعہ ہو گئے، اگر کتاب معنی خیز بنانا چاہتے ہیں تو اس کے مفاہیم کو لوگوں تک پہنچائیں۔

سہیل اسعد نے کہا: ہالی ووڈ عام لوگوں اور بے کار لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے اور انہیں فکری طور پر اپنی جانب جذب کر لیتا ہے، لیکن ہم کتابوں کے ذریعہ پڑھے لکھے افراد کو فکری غذائیں مہیا کراتے ہیں، جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ تمام پڑھے لکھے لوگ حقیقت کی پیروی کرتے ہیں اور اس کے برخلاف دوسرے افراد صڑف ظاہری خوبصورتی کی تلاش میں رہتے ہیں۔

اس بین الاقوامی مبلغ نے کہا:بین الاقوامی سطح پر جب آپ کسی پڑھے لکھے شخص اور یونیورسٹی کے پروفیسر سے بات کرتے ہیں تو وہ یہ نہیں کہتا کہ میں نے فلاں فلم دیکھی اور مومن ہو گیا ، بلکہ وہ کہتا ہے کہ میں نے فلاں کتاب پڑھی اور مومن ہو گیا۔

انہوں نے کہا: قم المقدسہ میں دسیوں ہزار غیر ایرانی طلباء ہیں جو کتابیں پڑھ کر شیعہ ہوئے اور ان میں سے کوئی یہ نہیں کہتا میں نے ہالیووڈ کی فلاں فلم دیکھی اور میں شیعہ ہو گیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .