حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران کے صدر اور انکے رفیقوں کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر دنیا بھر کے شیعی حلقوں میں غم منایا جارہا ہے۔ کرناٹک کے علی پور میں بھی شہدان خدمت کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔انجمنِ جعفریہ کے زیرِ اہتمام البلاغ فاؤنڈیشن کی نگرانی میں مسجدِ جعفریہ میں ایک تعزیتی اجلاس اور مجلسِ عزا کا انعقاد کیا گیا۔
جلسے کا آغاز قرآن خوانی سے کیا گیا ۔کئی قاریان نے قرآن کریم کی تلاوت کی۔ تعزیتی جلسے سے مولانا سید اظہر حسین رکن کرناٹک وقف بورڈ، مولانا سید علی رضا امام جماعت مسجدِ زین العبا مولانا سید ثالث امام جماعت مسجدِ قائم مولانا سید دلاور حسین اور مولانا میر جواہر علی نے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ سید ابرھیم رئیسی مظلوموں کے بڑے ہمدرد تھے خصوصی طور پر فلسطینی عوام کے لئے ایک آسرا تھے اور دنیا میں جہاں بھی مسلمانوں پر ظلم ہوتا تو وہ خاموش نہیں رہتے تھے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور ایرانی عوام کو ان پر بڑا اعتماد تھا ظلم اور ظالموں کے خلاف آواز بلند کرنا اپنا فرض سمجھتے تھے ہمیشہ مسلمانوں میں اتحاد پیدا کرنا اپنی ذمہ داری سمجھا کرتے تھے۔
بعدِ نمازِ مغربین ایک مجلسِ عزا کا انعقاد کیا گیا۔ مولانا سید زاہد احمد امام جمعہ مسجدِ جعفریہ نے اس مجلس سے خطاب کیا۔ مجلس میں شاہکار عباس نے سلام اور الحاج علی عباس پی آر او انجمن،الحاج ناصح رضا رکنِ انجمن ، ذاکر روح اللہ نے مرثیہ پیش کیا۔ مشہور شاعر زاہد علی پوری نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔ ذاکر مقرب رضا نے اشعار ذاکر علی محمد جوائنٹ سیکریٹری انجمن ذاکر دائم رضا نے نوحہ پیش کیا۔ ان دونوں پروگراموں کی نظامت ڈاکٹر ناطق علی پوری نے کی۔
الحاج سید محمد عاقل صدرِ انجمن جناب میر علی جان معتمدِ انجمن مولانا سید محمد حسین مولانا سید مدبر حسین میثم مولانا سید مجسم رضا مولانا اطہر حسین مولانا فلسفی کے ساتھ اراکینِ انجمن ادارہ سجادیہ، دارالزہرا ٹرسٹ،فاطمیون کمیٹی کے علاوہ کئی مذہبی کمیٹیوں کے اراکین اور سیاسی اور سماجی شخصیات کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔