حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے جنرل اسمبلی کی جانب سے "یکم جون نامزد گلوبل ڈے آف پیرنٹس" پر اپنے پیغام میں کہا: والدین کسی بھی معاشرے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، والدین کا احترام شرعی، سماجی اور قانونی سمیت ہر لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے مگر دنیا کو کیوں مظلوم فلسطینی بوڑھے والدین کا خیال نہیں آتا۔ ایک طرف 2024ء کا سلوگن "زندہ دل والدین کا وعدہ" مگر دوسری طرف مظلوموں کیلئے سنگ دلی، تنگ دلی اور سخت دلی، سفاکیت اور درندگی کے ساتھ استعماریت و صیہونیت کی ظلم و تشدد و سفاکیت پر مجرمانہ حمایت سنگین جرم ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: والدین کا احترام، اُن کا کردار معاشروں کی تعمیر و ترقی میں نہ صرف اہم ہے بلکہ ان کا احترام شرعی، سماجی اورقانونی سمیت ہر لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے جیسا کہ خود اقوام عالم کے اس ر وز پر اپنے پیغام میں ہے کہ "بچوں کی پرورش اور تحفظ کی بنیادی ذمہ داری خاندان کی ہے، اپنی شخصیت کی مکمل اور ہم آہنگی کی نشوونما کے لیے بچوں کو خاندانی ماحول اور خوشی، محبت اور افہام و تفہیم کے ماحول میں پرورش پانی چاہیے"۔
ذرا بتایا جائے کہ فلسطین خصوصاً غزہ، رفاح اور مغربی کنارے سمیت مظلوموں کی سرزمینوں پر اس خاندانی ماحول، خوشی، محبت ، افہام و تفہیم کو جس طرح استعماریت نے تاراج کیا ، اس پر اقوام عالم کیوں خاموش ہیں ، کیا اس گلوبل ڈے آف پیرنٹس کو مظلوم فلسطینی بچوں کے والدین کے نام نہیں ہونا چاہئیے تھا؟
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے 2024ء کے سلوگن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: سلوگن "زندہ دل والدین کا وعدہ" صحیح مگر دوسری طرف مظلوموں کیلئے سنگ دلی، تنگ دلی اور سخت دلی لئے بے رحمی کیساتھ استعماریت و صیہونیت کی ظلم و تشدد پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
انہوں نے پاکستانی عوام کے نام پیغام میں کہاکہ والدین کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کی تربیت و تعلیم کا انتظام کریں، سوشل میڈیا کے دور میں والدین اور بزرگان کی ذمہ داریاں پہلے سے کہیں بڑھ چکی ہیں۔
انہوں نے قرآن پاک کی سورة التحریم کی آیت نمبر 6 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: قرآن پاک اور احادیث میں تواتر کیساتھ والدین کے ساتھ حسن سلوک اور والدین کی اپنی ذمہ داریوں کا تذکرہ آیا ہے۔ جس کا بنیادی مقصد معاشرے میں صحت مندزندگی اور بہترین معاشرے کی تعمیر ہے۔