۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
ڈاکٹر عبدالغفور راشد

حوزہ/ نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث اور ممبر اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر عبد الغفور راشد نے کہا ہے کہ تحریف قرآن اور شان پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گستاخی ناقابلِ برداشت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، السراج اسلامک ریسرچ سنٹر لاہور میں تفسیر قرآن بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر عبد الغفور راشد نے کہا ہے کہ تحریف کی کئی اقسام ہیں۔ الفاظ کو بدل دینا، کلام الٰہی کے معنی بدلنا یعنی الفاظ کچھ ہوں اور معنی اس کے کچھ بتائے جائیں، الفاظ کی ادائیگی کو بدلنا بھی تحریف میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریف کا مطلب صورتحال اور چہرہ بدلنا ہے۔ پہلی امتوں کی الہامی کتابوں تورات، زبور اور انجیل میں کلام الٰہی کے الفاظ کو تبدیل کیا گیا، مگر آخری الہامی کتاب قرآن مجید کی حفاظت کا زمہ خود اللہ تعالیٰ نے لیا ہے، اس میں کبھی بھی تبدیلی نہیں ہو سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ کلام الٰہی پر شک کر کے سوالات اٹھانا بھی تحریف ہے۔ آج کل کچھ نام نہاد دانشور سمجھتے ہیں کہ وہ اتنے دانشور ہو چکے ہیں کہ وہ قرآن مجید پر سوالات اٹھاتے ہیں کہ شاید کسی کے پاس اس کا جواب نہیں ہوگا، اس حوالے سے کچھ لوگ وجود باری تعالیٰ، تقدیر، قبر کی زندگی، برزخ اور قیامت کے بارے میں سوالات اٹھاتے اور اسلامی تعلیمات پر شک کرتے ہیں ۔یہ بھی تحریف کی ایک قسم ہے۔

ڈاکٹر عبد الغفور راشد نے واضح کیا کہ تجسس اور اطمینان قلب کے لیے سوالات اٹھانا مستحسن عمل ہے، لیکن قرآن اور قرآنی آیات میں شک کرنا بھی تحریف ہے۔ اس گستاخی کی کوئی معافی نہیں۔

انہوں نے یاد دلایا کہ شیرانوالا گیٹ لاہور سے قرآن مجید کے اردو ترجمے پر مشتمل کتاب شائع کی گئی، جس میں غلطیاں تھیں مگر اہل ایمان نے اس سازش کو ناکام بنایا اور اب قرآن مجید کا ترجمہ عربی متن کے بغیر شائع نہیں کیا جا سکتا۔

ڈاکٹر عبد الغفور راشد نے واضح کیا کہ قرآن مجید میں تحریف ممکن نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی حفاظت خود اپنے زمہ لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرآن مجید آیات کی شکل میں قلب مطہر پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوا اور انہوں نے سارا قرآن محفوظ کر کے امت کے دلوں میں منتقل کردیا۔ آج دنیا بھر میں حفاظ کرام موجود ہیں، جن کے دلوں میں قرآن مجید محفوظ ہے۔ اگر پوری دنیا کی لائبریریاں ختم ہو جائیں تو بھی لوگوں کے دلوں میں قرآن مجید محفوظ رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قرآن مجید کے مطابق زندگی بسر کرنے کا سامان پیدا کرنا چاہیئے، کیونکہ یہی ہماری زندگی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .