۱۰ تیر ۱۴۰۳ |۲۳ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 30, 2024
ڈاکٹر عبدالغفور راشد

حوزہ/ نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث اور ممبر اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان ڈاکٹر عبد الغفور راشد نے کہا ہے کہ مذہبی کارڈ استعمال کرتے ہوئے دہشت گردی کرنے والے دین اور انسانیت کے دشمن ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالتیں توہین مذہب اور مذہبی کارڈ کے نام پر دہشت گردی کے مقدمات کو طول دینے کی بجائے ترجیحی بنیادوں پر ان کی سماعت کر کے فیصلے کریں، کیونکہ تاخیری حربوں سے ملزمان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے، جو بدامنی کا باعث بنتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب توہین مذہب کرنے والوں کو سزا نہیں ملتی تو لوگ مشتعل ہوتے ہیں، اور ملزما ن کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ انہیں سزا تو ملنی نہیں، جبکہ دوسری طرف مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کو جب سزائیں نہیں ملتیں تو لبرل طبقات اور غیر مسلم افراد کو بات کرنے کا موقع ملتا ہے۔

میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں ڈاکٹر عبد الغفور راشد نے کہا کہ سوات میں سیاح کا قتل قابل مذمت اور ریاستی اداروں کی ناکامی ہے، اس سے پہلے بھی ایسے کئی واقعات گوجرانولہ، سیالکوٹ، سرگودھا اور کئی مقامات پر ہوچکے ہیں۔چند افراد کی سازش یا اشتعال انگیزی سے پاکستان، امت مسلمہ اور اسلام کی دنیا بھر میں بدنامی ہوتی ہے۔ مذہبی کارڈ استعمال کرتے ہوئے دہشت گردی کرنے والے دین اور انسانیت کے دشمن ہیں۔ یہ اسلام نہیں جہالت ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .