حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 2012ء میں جنرل اسمبلی کی جانب سے نامزد "یکم جون، گلوبل ڈے آف پیرنٹس" پر جاری اپنے پیغام میں کہا: والدین کسی بھی معاشرے اور خاندان میں کلیدی کردار ہوتے ہیں، والدین کا احترام شرعی، سماجی اور قانونی سمیت ہر لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے مگر دنیا کو کیوں مظلوم فلسطینی بوڑھے والدین کا خیال نہیں آتا۔ ایک طرف 2025ء کا سلوگن "والدین کی تربیت و پرورش" مگر دوسری طرف مظلوموں کےلئے تنگ دلی، سخت دلی، سنگ دلی ،سفاکیت اور درندگی نے فلسطین خصوصاً غزہ میں والدین کی تربیت و پرورش کو تہس نہس کردیا لہٰذا عالمی دنیا دوغلا پن ترک کرے اور نام نہاد سلوگن کی بجائے "فلسطینی والدین اور مظلوم بچے" کے سلوگن کیساتھ عملی طور پر ان مظلوموں کی حمایت کےلئے آگے بڑھے۔
انہوں نے مزید کہا: آج اکثر خاندان غزہ میں اجڑ چکے، نسل کشی کی انتہا کر دی گئی۔ کہیں 9 بچوں کی شہادت کے بعد بھی مظلوموں کا علاج کرنے والی غزہ کی بہادر ڈاکٹر ماں استعماری و صہیونی مظالم کی بڑی گواہ جبکہ بے یار و مددگار بچے نام نہاد پرامن دنیا کی بے حسی، بے بسی اور ظلم و ستم کے زندہ ثبوت ہیں۔
قائد ملت جعفریہ نے کہا: بچوں کی پرورش اور تحفظ کی بنیادی ذمہ داری خاندان کی ہے، اپنی شخصیت کی مکمل اور ہم آہنگی کی نشوونما کے لیے بچوں کو خاندانی ماحول اور خوشی، محبت اور افہام و تفہیم کے ماحول میں پرورش پانی چاہیے۔ ذرا بتایا جائے کہ فلسطین خصوصاً غزہ، رفاح اور مغربی کنارے سمیت مظلوموں کی سرزمینوں پر اس خاندانی ماحول، خوشی، محبت ، افہام و تفہیم کو جس طرح تاراج کیا گیا ، اس پر اقوام عالم کیوں خاموش ہیں؟ کیا اس گلوبل ڈے آف پیرینٹس کو مظلوم فلسطینی بچوں کے والدین کے نام نہیں ہونا چاہئیے تھا؟
انہوں نے 2025ءکے سلوگن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: یہ سلوگن "والدین کی تربیت و پرورش" مگر دوسری طرف مظلوموں کےلئے تنگ دلی ، سخت دلی،سنگ دلی لئے بے رحمی کیساتھ ظلم و تشدد پر نہ صرف مجرمانہ خاموشی ہے بلکہ اسی سفاکیت و سخت دلی نے مظلوم فلسطینی والدین کی تربیت و پرورش کو تہس نہس بلکہ ملیا میٹ کردیا گیا ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے پاکستانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: والدین کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کی تربیت و تعلیم کا انتظام کریں، سوشل میڈیا کے دور میں والدین اور بزرگان کی ذمہ داریاں پہلے سے کہیں بڑھ چکی ہیں۔
انہوں نے کہا: قرآن پاک کی سورۂ تحریم کی آیت نمبر 6 میں ہےکہ "اے لوگوں بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل عیال کو"۔ قرآن پاک اور احادیث میں تواترکے ساتھ والدین کے ساتھ حسن سلوک اور والدین کی اپنی ذمہ داریوں کا تذکرہ آیا ہے جس کا بنیادی مقصد معاشرے میں صحت مندزندگی اور بہترین خاندان و معاشرے کی تعمیر ہے۔









آپ کا تبصرہ