گیلے کپڑے سے غسل کرنا
سوال: کیا گیلے رومال ﴿کپڑے﴾ یا اسفنج سے غسل کیا جاسکتا ہے؟
جواب: غسل میں لازمی ہے کہ اعضا کو دھویا جائے، لہذا اگر رومال یا اسفنج کا پانی اتنی مقدار میں ہو کہ دھونا کہلایا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
گیلے کپڑے سے غسل کرنا
سوال: کیا گیلے رومال ﴿کپڑے﴾ یا اسفنج سے غسل کیا جاسکتا ہے؟
جواب: غسل میں لازمی ہے کہ اعضا کو دھویا جائے، لہذا اگر رومال یا اسفنج کا پانی اتنی مقدار میں ہو کہ دھونا کہلایا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
حوزہ|کیا ایسے کپڑوں میں نماز پڑھی جاسکتی ہے کہ جن پر انسان یا حیوان کی تصویر بنی ہوئی ہو لیکن وہ کسی دوسرے لباس کے نیچے چھپی ہوئی ہو؟
حوزہ|کیا روٹی لینے یا ڈاکٹر کے معاینہ وغیرہ کی لائن میں نوبت یا باری اور دوسرے کے تقدم ﴿پہل﴾ کے حق کا خیال نہ رکھنا حرام ہے؟
حوزہ|اگر کسی کے ذمہ حج واجب ہو اور وہ مرجائے تو واجب ہے کہ حج کی قضا اس کے اصل ترکہ میں سے کرائی جائے چاہے اس نے وصیت نہ کی ہو
حوزہ|کیا باہر کے ملکوں کی غیر مسلم خواتین کو ان کے لباس کی حالت کے پیش نظر دیکھنا اشکال رکھتا ہے؟
حوزہ|اصل پینٹنگ بنانے میں کوئی اشکال نہیں ہے لیکن بے حجاب عورت کے فوٹو کی طرف نگاہ کرنا جسکو پہچانتا ہو اگر اسکی توہین کا سبب نہ ہو تب بھی احتیاط واجب…
حوزہ|آپریشن کی وجہ سے آنکھ کے لئے پانی نقصان دہ ہے اور اس پر موجود جبیرہ ﴿پٹی﴾ بھی ہٹانا ممکن نہیں ہے، اب وضو کیسے کیا جائے؟
حوزہ|کوئی فرق نہیں ہے چاہے آہستہ پڑھیں یا بلند آواز سے
حوزہ|جس جگہ نماز باجماعت ہوتی ہے وہاں فرادا نماز پڑھنا حرام ہے اگر اس سے امام جماعت کی توہین ہو اور اس کے عدالت پر اعتراض ہو اور وہ اس توہین کا مستحق نہ…
حوزہ|اگر نماز کے کسی جزء کی ادائیگی میں قصد قربت نہ رکھے جبکہ ریا کی نیت بھی نہ رکھتا ہو تو کیا نماز صحیح ہے؟ مثلاً کسی دوسرے کو کوئی بات سمجھانے کے لئے…
آپ کا تبصرہ