حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس موقع پر کوئٹہ بحالی سینثر کے سربراہ سید عادل شاہ نے انہیں ادارے کی خدمات اور فعالیت کے حوالے سے بریفنگ دی۔
سید عادل شاہ نے بتایا کہ کوئٹہ بحالی سینثر QRC میں اس وقت 29 مریض زیر علاج ہیں۔ جنہیں منشیات کے نقصانات اور مضر اثرات سے آگاہی دینے کے ساتھ ساتھ ان کا علاج کیا جاتا ہے۔ منشیات کو دین اسلام نے حرام قرار دیا ہے کیونکہ یہ انسان کے لئے مضر ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نشہ زہر قاتل ہے جس سے نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے منشیات کے بیوپاری موت کے سوداگر ہیں۔ منشیات فروشی انسان دشمنی ہے۔ حکومت اور ریاستی ادارے منشیات کی ترسیل اور خرید و فروخت کو روک کر نوجوان نسل کو تباہی سے بچائیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں میں موجود کالی بھیڑیں منشیات کی ترسیل اور خرید و فرخت میں ملوث ہیں جو بھتہ اور رشوت لے کر اس گھناؤنے کاروبار کی سرپرستی کرتے ہیں۔
انہوں نے منشیات کے عادی افراد کو نشہ جیسی مہلک بیماری سے نجات دلانے کے حوالے سے کوئٹہ بحالی سینثر کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں ہر سطح پر نشے کے خلاف مہم چلانی چاہیے۔