حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ماہ محرم الحرام کو دین و شریعت کے تحفظ کے لئے احساس ذمہ داریوں کی تجدید کا مہینہ قرار دیا جاتا ہے اس سلسلہ میں جنوبی کشمیر وکھرون پلوامہ کے جوانوں نے حسب سابق اس سال بھی (تاسوعا )نو محرم الحرام کو ایک بجے تک خون کے لئے محتاج زندگیوں کو بچانے کے لئے ڈسٹرکٹ ہاسپٹل پلوامہ میں خون کا عطیہ پیش کیا اور سبیل کا اہتمام بھی کیا۔
اونتی پورہ پلوامہ بائی پاس کشمیر پر راہ گزرتے لوگوں میں امام حسین علیہ السلام کے نام پر پانی کی تقسیم پر اونتی پورہ پولیس نے پابندی لگا کر جگہ جگہ پولیس تعینات کی، جس سے اگر چہ عزاداروں کی روح مجروح ہوئی، لیکن جوانوں نے پلوامہ بائی پاس جاکر پانی کی سبیل لگائی اور راہ گزرتے ہزاروں لوگوں میں امام حسین علیہ السّلام کے نام پر پانی پلانے کا فریضہ ادا کیا۔
واضح رہے دو سال سے یہ نوجوان پُر امن طریقے سے اونتی پورہ کے بائی پاس پر راہ گزرتے لوگوں میں بلا رنگ و نسل پانی تقسیم کر رہے تھے۔
عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا توفیق حسین صاحب نے کہا کہ کسی بھی تحریک کا پیغام عوام تک پہنچانا بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ کربلا کی تحریک کے پیغام کو عوام تک کربلا کی شیر دل خاتون اور شیرخوار علی اصغر علیہ السّلام کی پیاسی شہادت نے پہنچایا ہے ہم اسی تحریک پر لبّیک کہتے ہوئے یہ سبیلیں امام حسین علیہ السّلام کی یاد میں لگاتے ہیں، تاکہ کربلا کے معرکہ سے تمام افراد آگاہ ہوسکیں۔
ملک صاحب نے کہا کہ کربلا یزیدی افکار کے خلاف اور مظلوم کی حمایت کی ایک بڑی یونیورسٹی ہے جس کا کوئی بے بدل نہیں ہے۔
اس موقع پر فلسطینی مظلوموں کے حق میں بھی احتجاج کیا گیا۔