حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے چھٹی محرم کو بھی وادی بھر میں جلوس ہاے عزا کا سلسلہ جاری رہا جن میں دسیوں ہزار عزا داروں نے شرکت کی جن مقامات پر تنظیم کے مشتہر شدہ پروگرام کے تحت علم شریف کے جلوس برآمد کئے گئے ان میں جلوس علم شریف از زوری گنڈ بڈگام ، سونہ پاہ بیروہ، ڈرہ بل بمنہ ،کانی کچی میر بحری سرینگر،مغل محلہ سرینگر ،جڈی بل سرینگر ،چنگہ محلہ شالیمار،جے کے پی سی سی گلشن باغ ،گگلو محلہ ذال پورہ سوناواری ،بڈی محلہ اندکھلوسوناواری ،ملہ پورہ نوگام ،علم شریف کا سب سے بڑا جلوس زوری گنڈ بڈگام سے برآمد ہو کر مرکزی امام باڑہ بڈگام میں اختتام پزیر ہوا۔
جلوس عزا میں شامل عزا داروں سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمين آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے معرکہ کربلا کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی مجتبیٰ صاحب نے شہداے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے قیام حسینی ؑ کے اغراض و مقاصد اور ناگزیریت کی تشریح کی۔
انہوں نے کہا کہ صدیاں گزرنے کے باوجود معرکہ کربلا کی سرتازگی اور اہمیت و افادیت قائم و دائم ہے مجتبیٰ صاحب نے کہا کہ پیغام عاشورا کسی خاص مذہب یا مسلک کے لئے مخصوص نہیں بلکہ یہ ایک آفاقی پیغام ہے جس میں آج بھی وہی قوت اور کشش باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کربلا حق و انسانیت کی سربلندی اور ظلم و باطل کی سر نگونی کی عملی درس گاہ ہے اور شہداے کربلا سے عقیدت و محبت کا اولین تقاضا یہ ہے کہ ہم ہر حال میں حدود شریعت کا خیال رکھیں